کراچی پولیس نے عیسیٰ نگری کے قریب 5 سالہ بچی کے قتل کے کیس میں گرفتار کیے گئے ملزم کا ڈی این اے حاصل کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 5 سالہ بچی کے قتل کا واقعہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے عیسیٰ نگری کے قریب پیش آیا جبکہ پولیس نے اسی روز ایک مشتبہ ملزم کو گرفتار کیا تھا جس کا ڈی این اے سیمپل آج ہی حاصل کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی این اے سیمپل کو ٹیسٹ کیلئے بھجوا دیا گیا ہے جس کی رپورٹ 7 روز سے زائد وقت لے سکتی ہے۔ گرفتار کیے گئے ملزم سے قتل کے واقعے پر مزید تفتیش جاری ہے۔ ملزم نے جرم سے انکار کردیا۔
تفتیشی افسران کے مطابق ملزم کے موبائل فون سے کالز اور میسجز چیک کیے جائیں گے تاہم یہ سوال اپنی جگہ اہم ہے کہ جس گراؤنڈ سے بچی کی لاش ملی، وہاں ملزم اسی وقت کیوں موجود تھا؟
دوسری جانب ملزم نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا کہ میں کچرے کے ڈھیر میں پینا فلیکس ڈھونڈ رہا تھا، بچی کے قتل یا کسی بھی جرم سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل عیسٰی نگری کے قریب خالی پلاٹ سے کمسن مغوی بچی کی چادر میں لپٹی جلی ہوئی لاش ملی جس کی اطلاع ملتے ہی ایس ایچ او پی آئی بی کالونی پولیس پارٹی کے ہمراہ موقعۂ واردات پر پہنچے۔
گزشتہ روز پولیس نے 5 سالہ بچی کی جلی ہوئی لاش کو تحویل میں لے کر جناح اسپتال منتقل کیا۔پولیس کے مطابق مغویہ کی شناخت مروہ دختر عمر صادق کے نام سے کی گئی، مقتولہ اسی علاقے میں پیر بخاری کالونی بلاک اے کی رہائشی تھی۔
مزید پڑھیں: کراچی میں 5سالہ بچی مروہ کی بوری بند سوختہ لاش برآمد