لاہور: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا کہ جس وقت اپوزیشن مثبت انتخابی تجاویز اور میثاق معیشت کی بات کر رہی تھی تو اس وقت حکومت کی جانب سے این آر او کا شور مچا کر ان کی توہین کی گئی تھی۔ شہباز شریف نے حکومت کی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کی تجویز مسترد کر دی۔
مسلم لیگ ن کے صدر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ پوری دنیا نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال مسترد کردیا ہے جبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان بھی اسے ناقابل عمل قرار دے چکا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انتخابات اصلاحات ہوں مگر پوری قوم کی مرضی اور منشاء کے مطابق ہونی چاہئیں۔ انتخابی اصلاحات تمام فریقین کی مشاورت، عوام کی رائے کی روشنی اور اتفاق رائے سے ممکن ہوتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے 2018 میں پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے انتخابی اصلاحات کی تھیں، ہمارے دور میں ہونے والی انتخابی اصلاحات پر کسی کو اعتراض نہیں تھا، سب کے اتفاق رائے کا مظہر اور دستخط شدہ انتخابی اصلاحات کی وہ تاریخی دستاویز آج بھی موجود ہے۔
صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ حکومت الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کی بجائے تباہ حال معیشت ، مہنگائی اور بےروزگاری سی مرتی عوام کی فکر کرے۔ ملک کی ساکھ انصاف، شفافیت اور قانون کی حکمرانی سے بہتر ہوتی ہے، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے نہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ روز انتخابی اصلاحات اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کے حوالے سے اپوزیشن کی تمام جماعتوں کو حکومت کے ساتھ بیٹھ کر معاملات حل کرنے کی پیشکش کی تھی۔