اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما مفتاح اسماعیل نے پیر کے روز زور دے کر کہا کہ موجودہ حکومت وزیر اعظم میاں شہباز شریف کی قیادت میں توانائی کے بحران کو حل کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔
ایک بیان میں سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ عوام کو ان کی پارٹی اور سابقہ حکومت کی کارکردگی میں واضح فرق نظر آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمیں شدید معاشی چیلنجز کا سامنا ہے لیکن مسلم لیگ (ن) ملکی معیشت کی بحالی کے لیے پرعزم ہے۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ یہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت تھی جس نے جدید سستے پاور پلانٹس لگائے، سستے کوئلے اور مائع قدرتی گیس (ایل این جی) سے بجلی پیدا کی اور لوڈ شیڈنگ پر قابو پایا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے آخری دور میں بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے نظام کو بہتر کرنے کے لیے بجلی کی لائنیں بچھائی گئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کا مقصد پاور سیکٹر کی ڈسٹری بیوشن اور ٹرانسمیشن میں ہونے والے نقصانات کو کم کرنا تھا، جسے بدقسمتی سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے بند کر دیا۔
مفتاح اسماعیل نے افسوس کا اظہار کیا کہ ‘نااہل’ پی ٹی آئی حکومت نے توانائی کے تمام منصوبوں کو روک دیا ہے جس سے بالآخر پاور سیکٹر کو نقصان پہنچا۔ ”پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے ہمیشہ قوم سے جھوٹ بولا کہ ملک میں کئی پاور پلانٹس کام کر رہے ہیں ”، انہوں نے مزید کہا کہ اگر کافی پلانٹس پہلے سے موجود تھے تو پھر بجلی کی کمی کیوں؟
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اپنے دور حکومت میں پاک چین اقتصادی راہداری (CPEC) کے تحت 8000 میگاواٹ کے نئے پاور پلانٹس اور توانائی کے منصوبوں کی تنصیب کے بارے میں وضاحت کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی حقیقت یہ ہے کہ پاکستان توانائی کی کمی کا شکار ملک ہے اور یہی وجہ ہے کہ پی ٹی آئی کی پچھلی حکومت کو ملک میں مزید پلانٹس لگانے پر غور کرنا پڑا لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے ایندھن کی درآمد کی مخالفت کرنے والوں سے کہا کہ بتائیں کہ ملک میں کتنی گیس، تیل، فرنس آئل اور ایل این جی پیدا ہوتی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جب ہمارے پاس کسی شے کی کمی ہوتی ہے تو ظاہر ہے کہ ہمیں اسے درآمد کرنا پڑے گا۔
مزید پڑھیں: حکومت نے بجلی کے مسائل حل کرنے کیلئے 6 ایل این جی کارگو ٹینڈرز جاری کردئیے