اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث اپوزیشن کو کہا ہے کہ جلسوں سے حکومت کو کچھ نہیں ہوگا، عوام کی جانیں خطرے میں نہ ڈالیں، کورونا کی دوسری لہر انتہائی خطرناک ہے، مخالفین احتجاج دو یا تین ماہ موخر کردیں۔
وبا کی صورتحال سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جلسے، جلوس کرنے والے عوام کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی حالیہ صورتحال کا بحیثیت قوم مقابلہ کرنا ہے۔ بڑھتی سردی کے ساتھ کورونا کے زیادہ پھیلنے کا خدشہ ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پہلی لہر کے دوران قوم نے مل کر ایس او پیز کو فالو کیا تو اللہ نے کرم کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ بھارت اور ایران میں کورونا سے بہت برے حالات ہیں لیکن اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بچایا ہوا ہے اور ہم ایس او پیز پر عمل کرکے اس سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
اپوزیشن رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جلسوں سے مجھے نہیں فرق پڑے گا، آپ عوام کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انگلینڈ اور امریکی ریاست کیلیفورنیا میں دوبارہ لاک ڈاؤن لگا دیا گیا ہے، ہمیں اپنے روز مرہ کمانے والے والے افراد کا خیال ہے۔
وزیر اعظم نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے جلسے اور جلوسوں کا شیڈول دو، تین ماہ بعد کا رکھ لیں۔ شادی ہالز، سکولز اور ریسٹورنٹس کو کورونا کی وجہ سے ہی بند کیا گیا ہے۔ یہی لوگ پھر ہمیں کہتے ہیں کہ ایک طرف آپ پابندیاں لگا رہے ہیں تو دوسری طرف جلسے ہو رہے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے عوام سے اپیل کی کہ ماسک پہننے سے وائرس سے بچا جا سکتا ہے۔ یہ وقت ہے کہ قوم مل کر احتیاط کرے۔ سب سے بڑا ایس او پی ماسک پہنا جائے اور ایک دوسرے سے فاصلہ رکھا جائے۔
وبائی صورتحال کے بارے عوام کو آگاہ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پورے پاکستان میں 40 فیصد بیڈز مریضوں سے بھر چکے ہیں۔ اگر یہی حال رہا تو پھراسپتالوں میں جگہ نہیں رہے گی، انہوں نے کہا کہ لوگوں کے زیادہ جمع ہونے سے کورونا پھیلتا ہے۔ اگر ہم نے احتیاط نہ کی تو حالات خراب ہو سکتے ہیں۔