نیو یارک: وزیر اعظم پاکستان عمران خان آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اقوامِ عالم سے خطاب کے دوران مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتے ہوئے بھارتی حکومت کے ظلم و ستم کو بے نقاب کریں گے۔
ملک بھر میں جگہ جگہ حکمراں سیاسی جماعت نے وزیر اعظم کا خطاب دیکھنے کے لیے اسکرینیں نصب کی ہیں جن کے ذریعے عوام الناس نیو یارک سے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں وزیر اعظم کو براہِ راست دیکھ سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ جموں و کشمیر میں نافذ کرفیو 54ویں روز میں داخل، مواصلات اور نقل و حمل بند
عالمی میڈیا نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی طرف سے مسئلہ کشمیر کو تاریخی انداز میں اجاگر کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کو سراہتے ہوئے کشمیر میں جاری مسلسل 54 روزہ کرفیو پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا نمائندگان مسئلہ کشمیر کے حوالے سے وزیر اعظم کی اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں تقریر کو انتہائی اہم قرار دے رہے ہیں۔ میڈیا نمائندگان کے مطابق مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے حوالے سے اقوام متحدہ ہی متعلقہ فورم ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کہہ چکے ہیں کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری 54 روزہ کرفیو 80 لاکھ کشمیریوں کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے جبکہ عالمی تنظیمیں بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں۔
انسانی حقوق کانفرنس کی صدارت کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے شرکائے کانفرنس سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے تبادلۂ خیال کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مظلوم کشمیریوں پر بھارت نے ظلم کے پہاڑ توڑ دئیے ہیں جبکہ 80 لاکھ کشمیری مسلسل 54 روز سے ذہنی اذیت اور جسمانی کرب میں مبتلا ہیں۔ کشمیریوں کے لیے کھانا، ادویات اور اشیائے ضروریہ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: 54 روزہ کرفیو 80 لاکھ کشمیریوں کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔شاہ محمود قریشی