ملکی معیشت تباہ، حکومت کیلئے صرف چیئرمین نیب اہم ہے، شاہد خاقان عباسی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PM, ministers do not care about collapsing economy: Shahid Khaqan

اسلام آباد :سابق وزیر اعظم پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ ملک میں مہنگائی بڑھ رہی ہےاور معیشت تباہ ہوچکی ہے لیکن حکومت کی ساری توجہ اس بات پر ہے کہ چیئرمین نیب کی مدت کیسے بڑھائی جائے۔

احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت کے موقع پر احاطہ عدالت میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قدرت کا قانون بھی ہے آپ بھلے موجودہ چیئرمین نیب کو زندگی بھر کیلئے رکھ لیں۔

شاہد خاقان نے کہا کہ حکومت کو جو تماشے کرنے ہیں وہ اسی چیئرمین نیب کے ذمے ہے، ایک آرڈیننس کے ذریعے چیئرمین نیب کو اگلے چیئرمین کے آنے تک لگایا گیا ہے، حکومت کی توجہ صرف ایک چیز پر ہے کہ اس چیئرمین نیب کو مزید مدت کے لیے کیسے رکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے مہنگائی اور بیروزگاری کے خاتمے کے لیے کوئی کوشش نہیں کی، ملکی مسائل اور عوام کی تکالیف بڑھتی جا رہی ہیں مگر حکومت کو پرواہ نہیں، ملکی معیشت تباہ ہو رہی ہے مگر وزیراعظم کو پرواہ نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر اعظم نے بتایا کہ پی ڈی ایم کا فیصل آباد میں 16 اکتوبر کو جلسہ ہوگا، جبکہ 18 اکتوبر کو اجلاس ہوگا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

پیپلز پارٹی سے متعلق بات کرتے ہوئے شاہد خاقان نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپوزیشن کا حصہ ہے مگر پی ڈی ایم کا نہیں ہے، اِن سے اپوزیشن پارٹی کے طور پر مشاورت ہوتی ہے۔

اس سے قبل منگل کو احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت ہوئی ، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، نیب پراسیکیوٹر سمیت وکلاء عدالت میں پیش ہوئے۔

مزید پڑھیں:
ن لیگ پاک فوج کے خلاف بیانیئے کی سزا بھگت رہی ہے، وزیر داخلہ

(ن)لیگ اور پیپلزپارٹی سیاسی جماعتیں نہیں، خاندانی مافیا زہیں،حلیم عادل شیخ

احتساب عدالت نے شاہد خاقان عباسی کو حاضری لگا کر عدالت سے جانے کی اجازت دیدی جبکہ ریفرنس کی سماعت کے دوران عدالت میں نیب ترمیمی آرڈیننس پیش کیا گیا۔

جج احتساب عدالت کو بھی نیب ترمیمی آرڈیننس کی کاپی دی گئی۔وکیل شریک ملزم نے کہا کہ نیب کا نیا آرڈیننس آیا ہے، ہمیں جائزہ لینے کا وقت دیا جائے، ایڈووکیٹ قاسم عباسی نے کہا کہ ترمیمی آرڈیننس کے تحت بریت درخواست دائر کریں گے، نیب آرڈیننس کے سیکشن بی کے مطابق کیس نہیں بنتا۔

بیرسٹر ظفراللہ نے کہا کہ آرڈیننس کے بعد نیب اور احتساب عدالت کا دائرہ اختیار ختم کردیا گیا ہے، نیب ترمیمی آرڈیننس میں نان پبلک ہولڈر کو بھی نکال دیا گیا ہے۔شاہد خاقان عباسی کے وکیل نے کہا کہ اگر ٹیکس کا مسئلہ ہے تو ٹیکس ٹریبونل میں کیس چلا جائے گا۔

عدالت میں نیب پراسیکیوٹر عثمان مرزا نے ملزمان کے وکلاء کے دلائل پر اعتراض کرتے ہوئے نیب ریفرنس ختم کرنے کی مخالفت کر دی اور کہا کہ کابینہ فیصلوں کو جو نیب سے استثنیٰ دیا گیا وہ 6 اکتوبر کے بعد ہوگا۔اس موقع پر احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس کی سماعت 26 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

Related Posts