وزیر اعظم کی سوات کے جلسے میں اپوزیشن پر کڑی تنقید، سب سے بڑا چور کہہ دیا

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر اعظم کی سوات کے جلسے میں اپوزیشن پر کڑی تنقید، سب سے بڑا چور کہہ دیا
وزیر اعظم کی سوات کے جلسے میں اپوزیشن پر کڑی تنقید، سب سے بڑا چور کہہ دیا

سوات: وزیر اعظم عمران خان نے بدھ کے روز کہا کہ اگر پی ٹی آئی کی حکومت مزید ایک سال کے لئے بر قرار رہی تو ملک کے تین سب سے بڑے ”چور” آصف علی زرداری، شہباز شریف اور فضل الرحمان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

سوات میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ اپوزیشن کو خدشہ ہے کہ اگر وہ مزید ایک سال عہدے پر رہے تو ان کے رہنماؤں کو جیل میں ڈال دیا جائے گا۔

انہوں نے قوم پر زور دیا کہ وہ 27 مارچ کو اسلام آباد پہنچیں، جہاں پی ٹی آئی ایک بڑا جلسہ کرنے والی ہے، دنیا کو بتانے کے لیے کہ پاکستانی ”سچ کے ساتھ کھڑے ہیں اور کرپشن کے خلاف ہیں ”۔

وزیراعظم نے کہا کہ عوام کا ضمیر نیلام ہو رہا ہے، اب لوگوں کا فرض ہے کہ برائی کے خلاف کھڑے ہوں۔وزیراعظم خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے سے قبل سوات کے ایک روزہ دورے پر ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے مولانا فضل الرحمان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ان پر ”یہودی” لابی کا حصہ ہونے کا الزام لگایا۔ لیکن جس شخص پر یہودی لابی کا حصہ ہونے کا الزام لگایا گیا وہ اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا کے خلاف قرارداد پاس کروانے والا نکلا۔

انہوں نے کہا کہ میں، میرے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، ہمارے سفیر منیر اکرم اور ہمارا دفتر خارجہ گزشتہ تین سالوں سے اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا کے خلاف قرارداد پاس کرانے کی کوشش کر رہے تھے۔

وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ امریکہ میں 9/11 کے حملوں کے بعد مغربی ممالک نے ایک ایسا بیانیہ تیار کیا جس نے لوگوں کو اسلام کو دہشت گردی کا مترادف سمجھنے پر مجبور کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہ ہونے کے باوجود یہ تاثر پیدا ہوا کہ اسلام کی وجہ سے دنیا بھر میں دہشت گردی پھیل رہی ہے۔

تین سال قبل اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس میں وزیراعظم نے کہا تھا کہ انہوں نے اسلامو فوبیا کا مسئلہ اٹھایا تھا اور اس کے بعد اقوام متحدہ میں دوبارہ اس مسئلے کو اُٹھایا۔

اس سے پہلے کسی پاکستانی رہنما نے اقوام متحدہ میں یہ مسئلہ نہیں اٹھایا تھا۔ اس سے پہلے جب بھی مغربی ممالک میں اسلام کی توہین ہوتی تھی پاکستانی سڑکوں پر نکل آتے تھے اور اپنی ہی املاک کی توڑ پھوڑ کرتے تھے۔ اُس وقت، میں نے ان سے کہا، ایسا نہ کریں، میں اس معاملے کو بین الاقوامی سطح پر اٹھاؤں گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے 15 مارچ کو ”اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن” کے طور پر منانے کی قرارداد کی منظوری کے بعد انہیں پوری مسلم دنیا سے مبارکبادیں مل رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: علاقائی امن کیلئے نائجیریا کا کردار قابلِ تحسین ہے۔آرمی چیف

”میں آپ سے فضل الرحمان سے پوچھنا چاہتا ہوں: پچھلے 30 سالوں میں آپ ہر حکومت کا حصہ تھے۔ کیا آپ نے کبھی کسی مغربی رہنما کو اسلام فوبیا کے خلاف بات کرنے پر آمادہ کیا؟ کیا تم نے ان سے بات بھی کی؟”

Related Posts