اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے فرانسیسی صدر کی مسلم دشمن پالیسی پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایمانویل میکرون نے دُنیا بھر کے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات پر حملہ کیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ گستاخانہ خاکے سرکاری عمارت پر آویزاں کرنے سے فرانس نے اسلام اور ہمارے نبی ﷺ کو ہدف بنانے کی کوشش کی۔
پیغام میں وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ اسلام کو سمجھے بغیر اس پر حملہ کرنے سے صدر میکرون نے یورپ سمیت دنیا بھر میں موجود لاکھوں مسلمانوں کے جذبات پر نہ صرف حملہ کیا بلکہ انہیں ٹھیس بھی پہنچائی۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ سب سے آخری بات جو دنیا چاہتی ہے وہ مزید تقسیم ہے۔ جہالت کی بنیاد پر عوامی بیانات سے مزید نفرت، اسلاموفوبیا اور شدّت پسندوں کیلئے جگہ فراہم ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے فرانسیسی صدر نے اسلام پر حملہ کرکے اسلاموفوبیا کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا، حالانکہ یہ حملہ تشدد کے خلاف ہونا چاہئے تھا ، چاہے وہ مسلمان، سفید فام متعصب افراد یا نازی نظریات کے پیروکار کرتے۔
فرانسیسی صدر کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ انہوں نے فرانس کے شہریوں سمیت جان بوجھ کر مسلمانوں کے مشتعل جذبات کو جان بوجھ کر ہوا دی۔
through encouraging the display of blasphemous cartoons targeting Islam & our Prophet PBUH. By attacking Islam, clearly without having any understanding of it, President Macron has attacked & hurt the sentiments of millions of Muslims in Europe & across the world.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 25, 2020
اسلاموفوبیا کے خلاف بیان میں وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ کسی بھی رہنما کا طرۂ امتیاز یہ ہوتا ہے کہ وہ انسانوں کو تقسیم کرنے کی بجائے آپس میں جوڑتا ہے جیسا کہ نیلسن منڈیلا نے کیا ۔
موجودہ دور کے حوالے سے وزیرِ اعظم نے کہا کہ یہ وہ وقت ہے جب صدر ایمانویل میکرون کو مزید تقسیم اور تعصب کو ہوا نہیں دینی چاہئے تھی جس سے مزید متعصبانہ نظریات جنم لیں گے۔
Hallmark of a leader is he unites human beings, as Mandela did, rather than dividing them. This is a time when Pres Macron could have put healing touch & denied space to extremists rather than creating further polarisation & marginalisation that inevitably leads to radicalisation
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 25, 2020
یہ بھی پڑھیں: ایمانویل میکرون کو دماغی علاج کی ضرورت ہے۔ترک صدر