فارن فنڈنگ کیس ، وزیراعظم نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ATC acquits PM Imran in Parliament attack case
Imran khan SC

اسلام آباد: فارن فنڈنگ کیس میں وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ، درخواست میں کہا گیا ہے کہ اکبر ایس بابر کا 2011 سے تحریک انصاف سے کوئی تعلق نہیں ۔

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے سپریم کورٹ میں بطور چیئرمین پی ٹی آئی دائر درخواست دائر کی گئی ہے جس میں اکبر ایس بابر کو پی ٹی آئی کا حصہ قرار دینے کا اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ بھی شامل ہے۔

وزیر اعظم کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے سپریم کورٹ نے قوائد طے کر دیئے تھے کہ قانون کی نظر میں الیکشن کمیشن کوئی عدالت یا ٹریبونل نہیں، اکبر ایس بابر کا 2011 سے تحریک انصاف سے کوئی تعلق نہیں۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ اکبرایس بابر نے پی ٹی آئی چھوڑنے کی ای میل کی جو ریکارڈ پر موجود ہے لیکن پھر بھی اسلام آباد ہائی کورٹ نے اکبر ایس بابر کو پی ٹی آئی کا رکن قرار دیا،، الیکشن کمیشن اور ہائی کورٹ میں اکبر ایس بابر کی درخواستیں بدنیتی پر مبنی ہیں۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ ہائی کورٹ آرٹیکل 199 کا اختیار استعمال کرتے ہوئے متنازع حقائق پر فیصلہ نہیں دے سکتی،اکبر بابر متاثرہ فریق نہیں اس لیے الیکشن کمیشن کو کیس سننے کا اختیار نہیں ہے،عمران خان نے اکبرایس بابر کی پی ٹی آئی رکنیت کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی بھی استدعاکر دی۔

یہ بھی پڑھیں: مودی کا جمہوریت مخالف نظریہ علاقائی امن کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے، عمران خان

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے منحرف بانی رکن بانی رکن اکبر ایس بابر اور دیگر کی جانب سے پی ٹی آئی کے فارن فنڈنگ کیس 2014 سے زیر التواہے، درخواست میں وزیراعظم عمران خان پرپارٹی فنڈز میں خورد برد کے مرتکب ہونےاور پارٹی کو بیرونی فنڈنگ کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

یہ کیس پہلے الیکشن کمیشن میں پیش کیا گیا تھا تاہم پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں مذکورہ معاملے میں ای سی پی کے دائرہ اختیار پر سوال اٹھایا تھاا تاہم ہائی کورٹ نے درخواست مسترد کردی تھی اور کیس کو دوبارہ الیکشن کمیشن بھیج دیاتھا۔

Related Posts