وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت وزارتِ ریلوے سے متعلق اجلاس، کے سی آراوردیگرامورپربریفنگ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزارتِ ریلوے سے متعلق اہم اجلاس، وزیرِاعظم کو کے سی آر اور دیگر امور پر بریفنگ
وزارتِ ریلوے سے متعلق اہم اجلاس، وزیرِاعظم کو کے سی آر اور دیگر امور پر بریفنگ

اسلام آباد: وزیرِاعظم عمران خان کی زیرِصدارت وزارتِ ریلوے سے متعلق اہم اجلاس ہوا ہے جس میں وزیرِ اعظم عمران خان کو کے سی آر سمیت دیگر اہم امور پر بریفنگ دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خا ن کی زیرِ صدارت پاکستان ریلویز میں جاری اصلاحاتی عمل، کراچی سرکلر ریلوے منصوبے میں پیش رفت اور پرائم منسٹر ریلوے گرین اقدام کے حوالے سے گزشتہ روز اجلاس ہوا۔

اجلاس میں وفاقی وزیرِ ریلوے اعظم سواتی، وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، وفاقی سیکریٹریز اور سینئر حکام شریک ہوئے۔شرکائے اجلاس کو ریلوے کے متعلق اہم امور پر بریفنگ دی گئی۔ 

شرکائے اجلاس کو بتایا گیا کہ لاہور کراچی ریلوے ٹریک کے متوازی مال بردار گاڑیوں کیلئے ایک مخصوص فریٹ کوریڈور بنائے جانے کا منصوبہ زیرِ غور ہے جس کے ذریعے پپری کو کراچی پورٹ ٹرسٹ سے ملایا جائے گا۔

کوریڈور کے نتیجے میں مال برداری میں آسانی اور شہر میں ٹریفک کے مسائل میں کمی ہوگی۔ کے سی آر منصوبے کے حوالے سے ریلوے نے بی او ٹی بنیادوں پر ماڈل تیار کر لیا ہے۔ مسافروں کو بہتر سروس کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ منصوبے کے تکنیکی ڈیزائن اور مالی ماڈل کی تیاری کیلئے کنسلٹنٹ کا تقرر عمل میں لایا گیا ہے جو 30 روز میں تجاویز پیش کرے گا۔ ریلویز نقصانات میں کمی لانے اور ادارے کو ڈوبنے سے بانے کیلئے اصلاحاتی پروگرام پر کام کر رہا ہے۔

اب تک 4 ٹرینوں کی نجکاری کی جاچکی ہے اور مزید 15 ٹرینیں نجی سیکٹر کے حوالے کی جائیں گی جس پر کام جاری ہے۔ ریل ٹور ارزم کے حوالے سے راولپنڈی سے اٹک تک سفاری ٹرین کا آغاز ہوچکا ہے جو نجی شعبے کے حوالے ہے۔

وزیرِ اعظم عمران خان کو ایم ایل ون منصوبے کی پیشرفت سے متعلق بھی آگہی دی گئی۔ بتایا گیا کہ شجر کاری کیلئے 221 کلومیٹر لمبے ٹریک کے ساتھ زمین کی نشاندہی کی جاچکی ہے۔ درخت لگائے جائیں گے۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ اصلاحاتی عمل یقینی بنایا جائے۔

عمران خان نے کہا کہ بہتر ریلوے نطام سے عوام کو آمدورفت کی بہتر سہولیات میسر آئیں گی بلکہ اصلاحاتی ٹریفک سے متعلق مسائل بھی حل ہوں گے۔ معاشی بہتری کیلئے بھی مدد ملے گی۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ اصلاحاتی عمل سے انہں مسلسل آگاہ رکھا جائے۔ 

یہ بھی پڑھیں: عدالت نے 2 مقدمات میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو بری کردیا

Related Posts