وزیرِ اعظم عمران خان، مستحق افراد اور ”کوئی بھوکا نہیں سوئے گا“ پروگرام

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
وزیراعظم نے وزراء کو ٹی ایل پی سے متعلق بیانات دینے سے روک دیا
وزیراعظم نے وزراء کو ٹی ایل پی سے متعلق بیانات دینے سے روک دیا

پاکستان تحریکِ انصاف کی وفاقی حکومت وزیرِ اعظم عمران خان کی قیادت میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے اور کوئی بھوکا نہیں سوئے گا پروگرام بھی ایسے ہی ایک وعدے کی تکمیل قرار دیا جاسکتا ہے جو رواں برس کے آغاز میں کیا گیا۔

قبل ازیں احساس پروگرام سے ملک کے ہزاروں مستحق افراد مستفید ہوئے۔ آج وزیرِ اعظم عمران خان کوئی بھوکا نہیں سوئے گا کے عنوان سے ایک نئے پروگرام کا آغاز کریں گے۔ آئیے اِس پروگرام کی تفصیلات اور پی ٹی آئی حکومت کے دیگر اقدامات کا جائزہ لیتے ہیں۔

کوئی بھوکا نہیں سوئے گا پروگرام

وزیرِ اعظم عمران خان آج کوئی بھوکا نہیں سوئے گا پروگرام کا آغاز کریں گے جس کے تحت متحرک موبائل وینز کے ذریعے مختلف شاہراہوں اور چوراہوں پر مزدوری پیشہ غریب عوام کو مفت کھانا فراہم کیا جائے گا۔

پروگرام کے تحت دیہاڑی دار مزدور طبقے اور غرباء و مستحقین کو بغیر کوئی رقم ادا کیے کھانے کی سہولت میسر آئے گی۔ تحریکِ انصاف کے رہنما اور سینیٹر فیصل جاوید خان نے کوئی بھوکا نہیں سوئے گا پروگرام کو ریاستِ مدینہ کی طرف ایک قدم قرار دیا ہے۔

پاکستان اور ریاستِ مدینہ 

جب وطنِ عزیز پاکستان میں مہنگائی، اقرباء پروری، رشوت خوری، سیاسی جانبداری اور عدل و انصاف کے فقدان کی بات آتی ہے تو تحریکِ انصاف یہ تمام تر مسائل حل کرنے میں بری طرح ناکام ہے، جس کی تعریف کرنا ناانصافی ہوگی۔ 

بے شک ریاستِ مدینہ کا تصور بہت عظیم ہے اور پاکستان اس کے سائے سے بھی دور ہے تاہم ملک کے وزیرِ اعظم کیلئے ریاستِ مدینہ ایک مثال ہے جسے ذہن میں رکھتے ہوئے وہ مختلف اقدامات اٹھاتا ہے، صرف اس حد تک رہئے تو عمران خان کے جذبے کو سراہا جاسکتا ہے۔ اس پر تنقید نہیں کی جاسکتی۔

احساس پروگرام  

رواں سال کے آغاز میں تقریر کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ہم احساس پروگرام کے اندر ایک نیا پروگرام شروع کریں گے جس کا نام کوئی پاکستانی بھوکا نہ سوئے ہوگا۔

یہی پروگرام بعد ازاں کوئی بھوکا نہیں سوئے گا کے عنوان سے آج سامنے آیا۔ وزیرِ اعظم عمران خان پروگرام میں عوام اور این جی اوز کی طرف سے دی گئی امداد بھی شامل کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔ 

ڈاکٹر ثانیہ نشتر 

گزشتہ ماہ 11 فروری کے روز اپنے بیان میں احساس پروگرام کی سربراہ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ ہم نے احساس کفالت پروگرام کے تحت لاکھوں افراد کو رقم بھجوائی۔ احساس پروگرام کے سروے کی کوئی فیس نہیں لی جاتی۔ عوام کسی جعل ساز کو رقم کی ادائیگی نہ کریں۔

معاونِ خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام کے تحت مستحق افراد سے متعلق سروے ملک بھر میں جاری ہے جو 70 فیصد مکمل ہوچکا، مستحق خاندان تلاش کریں گے اور انہیں ان کا حق دیں گے۔ 

عمران خان  

قبل ازیں 10 فروری 2021ء کے روز وزیرِ اعظم عمران خان نے راولپنڈی میں احساس پروگرام کے دوسرے مرحلے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احساس پروگرام کسی پر حکومت کا احسان نہیں ہے۔ ہم مستحقین کی امداد جاری رکھیں گے۔

احساس پروگرام کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کے غریب عوام کیلئے ہیلتھ کارڈ کی سہولت لا رہے ہیں۔ گھر تعمیر کرنے کیلئے قرض بلا سود حاصل کیا جاسکے گا۔ 

کیا واقعی کوئی بھوکا نہیں سوئے گا؟

پاکستان سمیت کسی بھی ملک میں ہر شہری کے حقوق کا تحفظ ممکن بنانا کسی بھی حکومت کیلئے سب سے بڑا چیلنج ہے۔ ریاستِ مدینہ کے سوا کسی بھی ملک میں یہ بات یقین سے نہیں کہی جاسکتی کہ لوگ بھوکے نہیں سوتے کیونکہ بے شمار افراد کچھ کھائے پیے بغیر سو جاتے ہیں اور انہیں پوچھنے والا کوئی نہیں ہوتا۔ 

خوش آئند بات یہ ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے بھوکوں کو کھانا کھلانے کیلئے قدم اٹھایا اور اگر پاکستان میں کسی ایک دن بھی کوئی فرد بھوکا نہ سوئے تو عمران خان کی حکومت کیلئے اس سے بڑی کامیابی کوئی نہیں ہوگی۔ 

 

Related Posts