وزیراعظم نے سمندر پار پاکستانیوں کیلئے ڈیجیٹل پاور آف اٹارنی سروس کا افتتاح کر دیا

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیراعظم نے سمندر پار پاکستانیوں کیلئے ڈیجیٹل پاور آف اٹارنی سروس کا افتتاح کر دیا
وزیراعظم نے سمندر پار پاکستانیوں کیلئے ڈیجیٹل پاور آف اٹارنی سروس کا افتتاح کر دیا

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کام کر رہی ہے اور اب اس کے ذریعے پاکستان میں جعلی ووٹوں کے رواج کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت کے لئے ڈیجیٹل پورٹل کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ روز سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے بعد بہت خوشی محسوس ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں لیکن بدقسمتی سے ماضی میں ان کے مسائل حل نہیں ہوئے، ان کے پلاٹوں پر قبضہ کر لیا گیا۔

عمران خان نے کہا کہ بدھ کی قانون سازی کے ذریعے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق فراہم کرنے سے نہ صرف ان کی اہمیت بڑھے گی،بلکہ وہ اپنے ووٹ کی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے حکومتوں پر نظر رکھنے کے قابل بھی ہوں گے۔

ہر حکومت سمندر پار پاکستانیوں کی قدر کرنے پر مجبور ہو گی کیونکہ (اب) وہ ووٹ دے سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب وہ ووٹ ڈالیں گے تو وہ ایک ایسی حکومت کا انتخاب کریں گے جو ان کی زندگیوں کو آسان کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ووٹر اپنے ووٹ کے ذریعے اپنی حکومت پر نظر رکھ سکتے ہیں۔ چونکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی تعداد تقریباً 90 لاکھ تھی، حکومتیں ان کی قدر کرنے پر مجبور ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال سے متعلق قانون سازی کو بھی ممکن بنایا گیا کیونکہ نادرا نے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے انتخابات کو آسان بنا دیا۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ ٹیکنالوجی نے دنیا کو یکسر بدل دیا ہے، اس لیے اس کا استعمال نہ کرنا ایک احمقانہ عمل کے سوا کچھ نہیں ہوگا۔

انہوں نے یاد دلایا کہ 2008 میں الیکشن کمیشن اور 2015 میں ایک عدالتی کمیشن نے بھی شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے ای وی ایم کے استعمال کی سفارش کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ درحقیقت وہ لوگ جو پرانے نظام سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں وہ کبھی بھی اس تبدیلی کی حمایت نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ ٹیکس جمع کرنے والوں نے بہت زیادہ پیسہ کمایا اور فائدہ اٹھانے والوں نے اس عمل کو روکنے کی کسی بھی کوشش کی مزاحمت کی۔

مزید پڑھیں: حکومت کو دھچکا،الیکشن کمیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال غیر یقینی قراریدیا

انہوں نے کہا کہ حکومت اگلے ہفتے تک ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم شروع کرے گی جو بڑی کوششوں کے بعد ممکن ہوا اور اس سے پیداوار کے حقیقی اعداد و شمار معلوم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس طرح کا نظام ٹیکس چوری کی حوصلہ شکنی کرے گا اور سیمنٹ، چینی اور سگریٹ جیسے بڑے کاروباروں پر مناسب نظر رکھے گا۔

Related Posts