کاش چین کی طرح 500سیاسی شخصیات کوجیل بھیج سکتا،وزیراعظم عمران خان

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کاش چین کی طرح 500سیاسی شخصیات کوجیل بھیج سکتا،وزیراعظم عمران خانْ
بیجنگ: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ چین نے400کرپٹ سیاسی شخصیات کوجیل بھیجا،خواہش ہے کہ میں بھی چینی صدر شی جن پنگ کی طرح 500 سیاسی شخصیات کو جیل بھیج سکتا۔

بیجنگ: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ چین نے400کرپٹ سیاسی شخصیات کوجیل بھیجا،خواہش ہے کہ میں بھی چینی صدر شی جن پنگ کی طرح 500 سیاسی شخصیات کو جیل بھیج سکتا۔

چائنہ کونسل فار پروموشن آف انٹرنیشنل ٹریڈ میں تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ترقی پذیرممالک کو چین سے سیکھناچاہیے کہ بدعنوانی کو کیسے ختم کیا جائے، انہوں نے کہا کہ ہمیں سیکھنے کی ضرورت ہے کہ چین نے لوگوں کو غربت سے کیسے نکالا ہے، پہلے چین نے پاکستان سے سیکھا اب پاکستان چین سے سیکھے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ذاتی طور پر مجھے جس چیز نے چین سے متاثر کیا وہ 30 سال میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالنا تھا، یہ انسانی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، چین نے کاروبار کو دولت بنانے کی اجازت دی، انہوں نے اپنے خصوصی اقتصادی زونز، برآمدات پر توجہ دی، باہر سے سرمایہ کاری لائے اور دولت بنائی جسے معاشرے کے غریب طبقے پر خرچ کیا جبکہ ہم بھی پاکستان میں اسی طریقے پر عمل کرنا چاہتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ چین نے 400 کے قریب وزرا کی سطح پر لوگوں کو جیل بھیجا، چینی صدر کے اقدامات سے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔ پاکستان میں سرمایہ کاری نہ آنے کی بڑی وجہ کرپشن ہے۔ کاش میں چینی صدر کی تقلید کرتے ہوئے 500 سیاسی شخصیات کو جیل بھیج سکتا۔

 وزیراعظم عمران خان نے چین میں کرپشن کے خلاف سخت مہم کو سراہتے ہوئے کہا کہ  چین نے کرپشن کے خلاف کامیابی حاصل کی اور اب چین دنیا میں تیز ترین ترقی کرنے والا ملک ہے، یہ آئندہ دہائی میں دیگر ممالک کو پیچھے چھوڑ دے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کرپشن کے باعث ملک کی ترقی کی رفتار کم ہوتی ہے، دنیا وہیں سرمایہ کاری کرتی ہے جہاں کرپشن نہ ہو۔ ماضی میں پاکستان دنیامیں تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت تھی، ملک میں سرمایہ کاری نہ آنے کی بڑی وجہ کرپشن ہے،  ہم نے حکومت میں آتے ہی کاروبار میں آسانی کے لیے اقدامات کیے، پاکستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک پر عملدر آمد کے لیے اتھارٹی قائم کردی گئی ہے، گوادر فری زون بننے کے قریب ہے، گوادر ایئرپورٹ بھی مکمل ہے۔ دنیا میں پاکستان کی جغرافیائی حیثیت انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ ہم چاہتے ہیں چینی سرمایہ کار پاکستان آئیں اور سرمایہ کاری کریں۔ مینو فیکچرنگ، ٹیکسٹائل اور آئی ٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری کے مواقع ہیں۔

عمران خان کا کہناتھا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ایک اتھارٹی قائم کی جائے جو سی پیک کے تمام مسائل کو حل کرے گی اور یہ اتھارٹی وزیراعظم آفس میں ہوگی تاکہ میرا دفترپاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے لیے آسانیاں پیدا کرسکے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا میں بہت اسٹریٹجک مقام پر واقع ہے اور پاکستان دنیا کا آٹھواں ملک ہے جس نے بزنس کو آسان بنایا،  60 فیصد پاکستانی 30 برس کی عمر سے کم ہیں جو متحرک لیبر فورس بن سکتی ہے، ہم چاہتے ہیں مزید چینی سرمایہ کار پاکستان میں آکر کام کریں کیونکہ یہاں کاٹن ،آئی ٹی، فوڈ پراسیسنگ شعبے میں چین کے لیے اچھے مواقع ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اسپیشل اکنامک زونز پر توجہ دے رہی ہے۔ پاکستان چاہتا ہے کہ چین کوئلے اور سونے کی صنعت میں بھی سرمایہ کاری کرے، پاکستان کو اس وقت ایک کروڑ گھروں کی ضرورت ہے،ہاوَسنگ شعبےمیں چین کےتعاون کے خواہش مندہیں، عمران خان کا کہنا تھا ہم نے اپنے ملک کو کاروبار کے لیے کھول دیا ہے، لہٰذا یہ لوگوں کے لیے بہترین موقع ہے کہ وہ آئیں اور سرمایہ کاری کریں کیونکہ ہم نے پاکستان میں ذہنیت کو تبدیل کیا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ کاروبار آئے اور رقم بنے۔

Related Posts