گوگل نے اینڈرائیڈ کے لیے ایک اہم سیکورٹی اپ ڈیٹ متعارف کروا دی ہے جس سے صارفین کو بہتر پرائیویسی اور رفتار فراہم کی جائے گی تاہم اس اپ ڈیٹ کے باعث لاکھوں صارفین پرانے فونز پر گوگل والیٹ اور بینکنگ ایپس جیسی اہم سروسز سے محروم ہو سکتے ہیں۔
اس تبدیلی کی بنیادی وجہ پلے انٹیگریٹی اے پی آئی ہے جو دھوکہ دہی، غیر مجاز رسائی اور بوٹ ایکٹیویٹی کو روکنے کے لیے تیار کی گئی ہے۔
گوگل کے مطابق یہ اپ ڈیٹ اینڈرائیڈ ڈیوائسز کے لیے سیکورٹی اور پرائیویسی میں نمایاں بہتری لائے گی لیکن یہ صرف ان اے پی آئی فونز پر کام کرے گی جو اینڈرائیڈ 13 یا اس سے جدید ورژن چلا رہے ہیں۔
اینڈرائیڈ 12 یا اس سے پرانے ورژن استعمال کرنے والے صارفین ان ایپس تک رسائی کھو سکتے ہیں جو اس اے پی آئی پر انحصار کرتی ہیں بشمول مالیاتی سروسز اور گوگل والیٹ۔
ڈویلپرز کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ پرانے ورژنز پر اپنی ایپس کی فعالیت کو محدود کر سکیں، جس کے نتیجے میں کئی صارفین کو اپنی پسندیدہ ایپس بند یا محدود مل سکتی ہیں۔
گوگل نے تصدیق کی ہے کہ یہ نئی سیکورٹی اپڈیٹس دو ماہ کے اندر لازمی کر دی جائیں گی اور صارفین کو جلد از جلد اپنے فونز اپگریڈ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
حالیہ اعداد و شمار کے مطابق، دنیا بھر میں تقریباً 35 فیصد اینڈرائیڈ ڈیوائسز پرانا سافٹ ویئر چلا رہی ہیں، جو انہیں ان ضروری سروسز سے محروم کر سکتا ہے۔
گوگل نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ پلے اسٹور سے باہر ایپس انسٹال کرنا زیادہ مالویئر خطرات کا باعث بن سکتا ہے۔