پی آئی سی حملہ: وزیر اعظم کا بھانجا حسان نیازی پولیس کے چھاپے سے قبل گھر سے غائب

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پی آئی سی حملہ: وزیر اعظم کا بھانجا حسن نیازی پولیس کے چھاپے سے قبل گھر سے غائب
پی آئی سی حملہ: وزیر اعظم کا بھانجا حسن نیازی پولیس کے چھاپے سے قبل گھر سے غائب

لاہور: پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) حملے کے ملزم اور وزیر اعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کی گرفتاری کے لیے ان کی رہائش پر چھاپہ مارا گیا، تاہم پولیس چھاپے سے قبل وہ گھر سے غائب ہو گئے۔

پنجاب پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے وکیل حسان نیازی کے گھر پرپی آئی سی حملے میں شاملِ تفتیش کرنے کے لیے  گزشتہ روز سہ پہر کے وقت چھاپہ مارا، تاہم وہ گھر پر موجود نہیں تھے۔

انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھنے کے بعد پولیس حکام نے وزیر اعظم کے بھانجے حسان نیازی کے گھر پر چھاپہ مارنے کا فیصلہ کیا جس میں انہیں پر تشدد احتجاج میں ملوث دیکھا جاسکتا ہے۔

جمعرات کے روز پی آئی سی حملے کی ایف آئی آر میں نامزد 200 سے زائد افراد میں وزیر اعظم عمران خان کے بھانجے کا نام شامل نہیں تھا، تاہم سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھنے کے بعد ان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل نامور وکیل اور پیپلز پارٹی رہنما اعتزاز احسن پر پی آئی سی (پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی) وکلاء حملے کی مذمت کرنے کے نتیجے میں وکلاء برادری نے پابندی عائد کردی۔

ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی ایسوسی ایشن کے جنرل باڈی اجلاس میں پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر وکلاء حملے کے حوالے سے گفتگو ہوئی جس کے دوران انتظامیہ رویے کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

 اجلاس میں پی آئی سی واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا۔ وکلاء نے مطالبہ کیا کہ گرفتار کیے گئے وکلاء رہنماؤں اور ماہرینِ قانون کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

مزید پڑھیں:  سانحہ پی آئی سی کی مذمت کے باعث بیرسٹر اعتزاز احسن پر پابندی 

Related Posts