آئل ٹینکرز کی ہڑتال، تیل کا بحران شدید ہوگیا، شہر قائد میں 40 فیصد پیٹرول پمپ بند

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پٹرول پمپ مالکان نے 25دسمبر سے کام بند کرنے کا اعلان کردیا
پٹرول پمپ مالکان نے 25دسمبر سے کام بند کرنے کا اعلان کردیا

کراچی: ملک بھر میں آئل ٹینکرز کی ہڑتال کے باعث پیٹرول و ڈیزل کا بحران شدت اختیار کرنے لگا۔ شہر قائد میں 40 فیصد پیٹرول پمپس ایندھن نہ ہونے کے باعث بند ہونے لگے، آئل ٹینکرز اونرز اور کنٹریکٹرز ایوسی ایشنز کے وفود وزارت پیٹرولیم کی دعوت پر مذاکرات کے لیے اسلام آباد پہنچ گئے۔

پیٹرول پمپس بند ہونے سے 60 فیصد کھلے ہوئے پیٹرول پمپس پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔ مذاکرات ناکام ہوئے اور ہڑتال جاری رہی تو مزید پیٹرول پمپس بند ہونے سے شہر میں جگہ جگہ گاڑیاں کھڑی نظر آئیں گی۔ صنعتیں بھی بند ہو جائیں گی۔

آئل ٹینکرز اورنرز ایسوسی ایشن کے سینئر نائب صدر شمس شہوانی نے بتایا کہ ہم گزشتہ کئی روز سے حکومت پاکستان وزارت پیٹرولیم سے اپیل کر رہے تھے کہ ہمارے مسائل حل کیے جائیں تاہم اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی ہم نے مجبور ہو کر ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کورونا کی صورتحال میں انکم ٹیکس کم اور یکم جولائی 2020ء سے لگائے گئے ٹول ٹیکس کو واپس لیا جائے۔

وائٹ آئل پائپ لائن کے آنے کے بعد آئل ٹینکرز کو شدید نقصان ہو گا اس لیے ہمیں اس میں سرمایہ کاری سمیت کاروبار کی اجازت دی جائے اور کمرشل لوڈنگ کو فی الفور بند کیا جائے۔

ان کا کہنا ہے کہ پرانی گاڑیوں پر پابندی سے آئل ٹینکرز کو شدید نقصان پہنچے گا اس لیے ہم نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ پرانی گاڑیوں پر پابندی نہ لگائی جائے۔

مزید پڑھیں: سرجانی میں اراضی کے تنازعہ پر گولیاں چل گئیں، پولیس خاموش تماشائی بن رہی

انہوں نے کہا کہ اگر مطالبات منظور نہ ہوئے تو ہڑتال بدستور جاری رہے گی، اس لیے وزارت پیٹرولیم ہٹ دھرمی کا مظاہرہ نہ کرے بلکہ سنجیدگی سے مذاکرات کرے۔

Related Posts