پشاور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیل فراہم کرنے کے حوالے سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ میں جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ بھی شامل تھے۔
سماعت کے دوران بشریٰ بی بی کے وکیل نے عدالت کو آگہی دی کہ ملک کے چاروں صوبوں میں سابق خاتونِ اوّل بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمات درج ہیں، جن کی تفصیل کا علم نہیں، تفصیل فراہم کی جائے، عدالت سے استدعا ہے کہ گرفتار نہ کیا جائے۔
وکیل کے دلائل سننے کے بعد پشاور ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے کہ خیبر پختونخوا میں کوئی مقدمہ نہیں ہوگا، وکیل نے ریمارکس کی تائید کی۔ جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے کہا کہ اگر یہاں کوئی کیس نہیں تو کیا ہم حفاظتی ضمانت دے دیں؟
اس پر وکیل نے کہا کہ آئین و قانون ہر شہری کو تحفظ دیتا ہے، پشاور ہائیکورٹ پہلے بھی حفاظتی ضمانتیں عطا کرچکی ہے۔ اس پر عدالت نے نیب اور ایف آئی اے سمیت دیگر اداروں سے مقدمات کی تفصیل طلب کربے ہوئے 14روز تک بشریٰ بی بی کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔