سپلا کا گورنمنٹ ڈگری بوائزکا لج گلزارِ ہجری کے باہر مستقل پولیس چوکی قائم کرنے کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سپلا کا گورنمنٹ ڈگری بوائزکا لج گلزارِ ہجری کے باہر مستقل پولیس چوکی قائم کرنے کا مطالبہ
سپلا کا گورنمنٹ ڈگری بوائزکا لج گلزارِ ہجری کے باہر مستقل پولیس چوکی قائم کرنے کا مطالبہ

کراچی:سپلا کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گورنمنٹ ڈگری بوائز کالج گلزارِ ہجری کے باہر مستقل پولیس چوکی قائم کی جائے، کراچی کے کالج پرنسپل اور اساتذہ کو بے یارو مددگار نہیں چھوڑ سکتے۔سندھ بھر کے کالج کے اساتذہ سراپا احتجاج، قومی و صوبائی اسمبلیاں تحفظِ اساتذہ بل پاس کریں۔

سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچرز ایسوسی ایشن کی اپیل پر گورنمنٹ ڈگری بوائز کالج گلزارِ ہجری کے پرنسپل پروفیسر آغا شفقت نور پر تشدد کے خلاف کراچی، حیدر آباد، میر پور خاص، بینظیرآباد، سکھر، لاڑکانہ ریجنز سمیت صوبہ بھر کی تمام کالجز میں یومِ سیاہ کے طور منایا گیا۔

اساتذہ نے سیا پٹیاں باندھ کر تدریسی عمل کو جاری رکھا اور ایک دن کے لیے کالجز میں داخلے کاعمل بھی معطل رہا۔ جبکہ سپلا کے زیرِ اہتمام گورنمنٹ ڈگری بوائز کالج گلزارِ ہجری سے پیراڈائز چوک تک ” تحفظِ اساتذہ” ریلی بھی نکالی گئی، جس میں شہر بھر کے مختلف کالجز اور کراچی یونیورسٹی کے اساتذہ، پرنسپل، طلبا، سول سوسائٹی کے افراد شریک ہوئے۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سپلا کے رہنماؤں منور عباس، کریم احمد ناریجو، عزیز میمن، عبدالمنان بروہی، ایاز ہالیپوٹو، آصف مسعود، ذکیہ ٹالپر، سید منیر شاہ، نصراللہ حمزہ،نصر اللہ بھٹی، رسول بخش قاضی، کراچی یونیورسٹی کے اساتذہ پروفیسر ڈاکٹر معیز، پروفیسر ڈاکٹر انتخاب الفت، پروفیسر ڈاکٹر غفران عالم نے خطاب کرتے ہوئے پرنسپل آغا شفقت نور پر حملہ کی شدید مذمت کی۔

سپلا کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اساتذہ پر تشدد روز کا معمول بنتا جا رہا ہے، آئے روزاساتذہ سے پر تشدد کے واقعات سننے اور دیکھنے کو ملتے ہیں۔

سپلا کے رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں میں اساتذہ کے تحفظ کابل لایا جائے تاکہ اساتذہ پر بڑھتے ہوئے تشدد کی روک تھام ہو سکے۔

سپلا کے رہنماؤں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ مستقبل میں اس طرح کے نا خوشگوار واقعات کی روک تھام کے لیے گورنمنٹ ڈگری بوائز کالج گلزارِ ہجری کے باہر مستقل پکٹ کا قائم کی جائے تاکہ اس کالج کے طلبا سمیت تدریسی و غیر تدریسی عملے کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔

مزید پڑھیں: اینٹی کرپشن نے میٹرک بورڈ 2018 کے نتائج تبدیلی کی انکوائری دبا دی

سپلا کے رہنماؤں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ روز یہ واقعہ رونما ہوا، جس کا نہ وزیرِ تعلیم نے کوئی نوٹس لیا اور نہ ریجنل ڈائریکٹر کراچی پروفیسر ڈاکٹر عبدالباری انڈھڑ اور نہ ہی قائم مقام ڈائریکٹر جنرل کالجز جائے وقوعہ پر پہنچے ہیں۔

Related Posts