جمعیت علمائے پاکستان (سواداعظم) کے مرکزی صدر پیر سید محمد محفوظ مشہدی نے کہا ہے کہ سال 2022ء پاکستان میں سیاسی افراتفری، غیر یقینی، مایوسی اور معاشی بدحالی کیساتھ اختتام پذیر ہوا ہے۔
سال گزشتہ عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوا، امید کرتے ہیں کہ آئندہ سال میں عوام کی مشکلات کم ہوںگی۔ مہنگائی کی وجہ سے غریب کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے، متوسط طبقہ بھی غریب ہو چکا ہے۔ غریب کو دو وقت کی روٹی تک میسر نہیں۔
نئے عیسوی سال کے پیغام میں پیر محفوظ مشہدی نے کہا کہ سال گزشتہ سیاسی افراتفری، سیلاب، پاکستانی روپے کی قدر میں کمی، مہنگائی اور بیروزگاری نے عوام کو بدحالی کا شکار کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضروری ہے عوام کی بنیادی ضروریات کو پورا کیا جائے، مگر افسوس گزشتہ حکومت نے مہنگائی کے خاتمے پر کوئی توجہ نہیں دی اور نہ موجودہ حکومت اب تک کوئی خاطر خواہ کام کر سکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
پنجاب میں تمام اسکولوں میں ترجمہ قرآن لازمی
انہوں نے کہا کہ عوام کو غرض نہیں کہ کون حکومت میں ہے، وہ اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ پی ڈی ایم کی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عوامی مسائل کو حل کریں۔ جمہوری اداروں کو مضبوط بنائیں۔ ویسے بھی 2023ء عام انتخابات کا سال ہے، لہٰذا حکومت کو وہ اقدامات کرنے چاہئیں جس سے ملک میں خوشحالی ہو، عوام سکھ کا سانس لیں، اور آئندہ انتخابات میں لوگ ووٹ بھی دیں۔
جے یو پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اس میں شک نہیں کہ مہنگائی پوری دنیا کا مسئلہ ہے، عمران خان معاشی بدحالی کا ایجنڈا لے کر آئے اور ملک میں سیاسی عدم استحکام اور غیر یقینی کی کیفیت ابھی تک جاری ہے۔ ریاست پاکستان اور عوام کیلئے امن وامان کا مسئلہ بھی پیدا ہوا ہے، دہشتگردی کے واقعات میں طویل عرصے کے بعد اضافہ بھی عوام کیلئے تشویشناک ہے۔ دعاگو ہیں کہ نیا سال پاکستانی عوام کیلئے مبارک ثابت ہو، جو خوشحالی پیدا کرے اور لوگوں کی خوشیاں پیدا ہوں۔