تنگ آمد بہ جنگ آمد، فلسطینی صدر کا اسرائیل کیخلاف مسلح مزاحمت کا اشارہ

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فلسطینی صدرمحمودعباس نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ مسلح فوجی مزاحمت کے خلاف ہیں، لیکن وہ کسی بھی وقت اس بارے میں اپنا ذہن تبدیل کرسکتے ہیں۔

انھوں نے یہ بات العربیہ سے خصوصی انٹرویو میں کہی ہے۔انھوں نے کہاکہ’’میں کسی بھی لمحے اپنے ذہن کوتبدیل کرسکتا ہوں۔یقیناً ایساہوسکتا ہے کہ کل یا پرسوں یا کسی بھی وقت سب کچھ بدل سکتا ہے‘‘۔

انھوں نے کہا کہ’’پُرامن عوامی مزاحمت حقیقی ہے لیکن جب دھکا دینے کے لیے دھکا آتا ہے، تو لوگ کچھ بھی کریں گے اورمیں فلسطینی عوام کو اس مرحلے تک پہنچانے اوران کے صبرکا پیمانہ لبریز ہونے کے خلاف انتباہ جاری کرتارہتا ہوں‘‘۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا انھوں نے فلسطینی اتھارٹی (پی اے) کو تحلیل کرنے کی دھمکی دی ہے، محمودعباس نے کہا کہ اس کوکبھی تحلیل نہیں کیا جائے گا، اس کا قیام کئی سال کی جدوجہد کے نتیجے میں عمل میں آیا تھا۔

ان کاکہنا تھاکہ’’ہم ایساکبھی نہیں کریں گے۔ہم نے اپنی کوششوں، اپنی جدوجہد اور اپنے شہیدوں سے فلسطینی اتھارٹی کی تعمیر کی‘‘۔

محمودعباس نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی برقراررہے گی اور فلسطینی ریاست موجود ہے۔ کوئی بھی ہمیں ایسا کرنے پرمجبورنہیں کرسکتا۔قابض اسرائیل فلسطینی اتھارٹی کو تحلیل کرنے کے لیے اقدامات کر سکتا ہےلیکن فلسطینی اتھارٹی برقراررہے گی۔

Related Posts