فلسطین کانفرنس: مختلف تنظیموں کے رہنماؤں کی اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فلسطین کانفرنس: مختلف تنظیموں کے رہنماؤں کی اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
فلسطین کانفرنس: مختلف تنظیموں کے رہنماؤں کی اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت

کراچی:جماعت اسلامی سندھ کے تحت قباء آڈیٹوریم میں مرکزی نائب امیر لیاقت بلوچ کی زیرصدرات منعقدہ فلسطین کانفرنس میں شریک سیاسی سماجی دینی وقوم پرست رہنماؤں نے فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت اور حماس کی حمایت کرتے ہوئے مسئلے کا واحد حل فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا اور مطالبہ کیا ہے کہ عالمی برادری فلسطینیوں کی نسل کشی کو فوری طور پر روکے اور مسلم حکمرانوں سے اسرائیلی سفارتی و تجارتی بائیکاٹ کرے۔

جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر لیاقت بلوچ نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فلسطین کا بچہ بچہ اس پر یقین رکھتا ہے کہ ارض انبیاء مسلمانوں کی ہے اور وہ بیت المقدس کی آزادی کو اپنی زندگی کا مقصد سمجھتے ہیں۔اسرائیل نے غاصبانہ قبضہ کرکے پوری دنیا کا امن تباہ کردیا ہے۔حماس کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور ان کی مزاحمت سے ہی آزادی کے راستے نکلیں گے۔

تحریک استحکام پاکستان سندھ کے صدر محمود مولوی نے کہا کہ مسئلہ فلسطین سمیت غزہ کی تازہ ترین صورتحال پر سعودی عربیہ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ جے یو پی کے مرکزی رہنما مولانا عقیل انجم قادری نے کہا کہ یہ بات بالکل واضح ہے کہ اسرائیل ظالم اور فلسطینی مظلوم ہیں۔حماس کے مجاہدین نے پوری امت کو جہاد کا پیغام دیا ہے۔

ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اسداللہ بھٹو نے کہاکہ جن مسلمان ممالک نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہوا ہے وہ غزہ کی صورتحال پر احتجاجاً سفارت خانے بند اور اپنے سفیروں کو واپس بلالیں۔ امریکہ کے دہرے معیار کی مذمت، غزہ پر ویٹوپاور حقوقِ انسانی کی شدید خلاف ورزی ہے۔ امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے کہا کہ آج فلسطین لہو لہو ہے۔

فلسطین فاؤنڈیشن کے صابرابو مریم نے کہاکہ کہ غزہ کے مسئلہ پر عملی اقدامات کی بجائے صرف مذمتی بیان جاری ہوئے۔ عرب ممالک کو پابند بنایا جائے کہ تیل کی ترسیل بندی کی جائے۔

جمعیت علمائے اسلام سندھ کے نائب صدر مولانا عبدالکریم عابد نے کہاکہ حماس کی مکمل حمایت اورانشائاللہ افغانستان کی طرح کی طرح فلسطین بھی اسرائیل وامریکہ کا قبرستان ثابت ہوگا۔حکومت پاکستان سمیت پوری ملت کو حماس کے ساتھ کحرا ہونا چاہئے۔

مسلم لیگ ن سندھ کے خواجہ طارق نذیر نے کہاکہ مذمت و قرارداد سے آگے بڑہ کر عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ بدقسمتی سے مسلمان ممالک وہ کردار ادا نہیں کرپا رہے جو ادا کرنا چاہئے۔

جی ڈی اے سندھ کے رہنما ڈاکٹر صفدر علی عباسی نے کہاکہ حماس کی حالیہ کاروائی نے فراموش شدہ مسئلہ فلسطین عالمی سطح پر دوبارہ اجاگر کیا ہے۔ او آئی سی سمیت عالمی دنیا کو جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرنا چاہئے۔

غزہ میں اسرائیلی بمباری سے ہر 15 منٹ میں 1 بچہ شہید ہوجاتا ہے۔ رپورٹ

مجلس وحدت المسلمین سندھ کے صدر علامہ سید باقر عباس زیدی نے کہاکہ حماس نے مسئلہ فلسطین کو نمبر ون مسئلہ بنادیا ہے دنیا بھر میں فلسطین کے حق میں مظاہرے بیداری کا ثبوت ہے۔ حماس نے محاصرے میں ہونے کے باوجود اپنا حق ادا کردیا ہے۔ طاقت کا توازن بدل رہا ہے۔ مصر امداد کے لیے راہداری کھولے۔

Related Posts