چین کے تعاون سے پاکستان میں کورونا ویکسین پاک ویک تیار، وائرس کب ختم ہوگا؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

چین کے تعاون سے پاکستان میں کورونا ویکسین پاک ویک تیار، وائرس کب ختم ہوگا؟
چین کے تعاون سے پاکستان میں کورونا ویکسین پاک ویک تیار، وائرس کب ختم ہوگا؟

عوامی جمہوریہ چین کے تعاون سے پاکستان میں پاک ویک نامی کورونا ویکسین تیار کر لی گئی ہے جس کے بعد وائرس کے جلد منطقی انجام تک پہنچنے سے متعلق سوالات جنم لے رہے ہیں۔

سوال یہ ہے کہ پاک ویک کورونا کے خلاف کتنی مؤثر ہے؟ برطانیہ، چین اور روس سمیت متعدد ممالک پہلے ہی کورونا کے خلاف ویکسین تیار کرچکے ہیں جو مؤثر ثابت ہورہی ہے اور پاکستان میں بھی وائرس کے کیسز کم ہور رہے ہیں۔ آئیے اس سوال کے مختلف پہلوؤں پر غور کرتے ہیں کہ کورونا وائرس کب تک ختم ہوگا؟

پاک ویک کا آغاز

گزشتہ روز پاکستان نے چین کے تعاون سے تیار ہونے والی پہلی پاکستانی کورونا ویکسین پاک ویک متعارف کرائی، جس کی لانچنگ تقریب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ سربراہ این سی او سی اسد عمر، معاونِ خصوصی صحت، چینی سفیر اور این آئی ایچ کے سربراہ تقریب میں شریک ہوئے۔

وزارتِ صحت کے مطابق پاک ویک نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ میں تیار اور پیک کی گئی ہے جو چین سے درآمد سائنو ویک کے خام مال سے تیار ہوئی جس میں چینی ماہرین سے تعاون حاصل کیا گیا ہے۔

سائنو ویک کے تھرد لیول ٹرائل میں پاکستان نے حصہ لیا تھا، پاک ویک کی 1 لاکھ 20 ہزار سے زائد خوراکیں تیار ہوچکی ہیں جبکہ این آئی ایچ کا ویکسین پلانٹ ماہانہ 30 لاکھ ویکسین بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ سربراہ این آئی ایچ نے کہا کہ  ہم نے چین کے ساتھ ٹیکنالوجی کے تبادلے سے متعلق معاہدہ کیا تھا۔ 

کورونا کیسز کی صورتحال

پاکستان میں گزشتہ 1 روز کے دوران کورونا کے 1 ہزار 843 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 80 مزید شہری انتقال کر گئے۔ مجموعی طور پر 9 لاکھ 24 ہزار 667 افراد کورونا سے متاثر جبکہ 20 ہزار 930 وائرس کے باعث جاں بحق ہوچکے ہیں۔ 

ویکسین بنانے کی دوڑ

زیادہ تر کورونا ویکسین بنانے والے ممالک میں برطانیہ، چین، روس، بھارت اور بعض دیگر ممالک کے نام لیے جاتے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ چند مٹھی بھر ممالک ویکسین بنانے کی دوڑ میں شامل ہیں، لیکن یہ حقیقت نہیں۔

وائرس کی روک تھام کیلئے مجموعی طور پر 184 ویکسینز بنائے جانے کے مرحلے میں داخل ہوچکی ہیں جن پر لیبارٹریز اور جانوروں پر تجربات جاری ہیں۔ 35 قسم کی ویکسین کے تجربات صحت مند نوجوانوں پر کیے جارہے ہیں۔

کل 36 قسم کی ویکسین محدود تجربات کے مرحلے سے نکل چکیں جو درجنوں افراد پر ایک ساتھ آزمائی جارہی ہیں۔ 25 ویکسینز پر بین الاقوامی سطح پر تجربات جاری ہیں جبکہ 15 ویکسینز ایسی ہیں جو عوام کیلئے دستیاب ہوچکی ہیں۔ 

اہم ممالک، کورونا ویکسین اور لگائی گئی خوراکیں

مندرجہ بالا اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ کتنے ممالک ویکسین بنانے کی دوڑ میں شامل ہیں لیکن ویکسین بنانے والے اہم ممالک اور ان پر معلومات ابھی باقی ہیں۔

امریکا کی موڈرنا ویکسین، برطانیہ کی آسٹرا زینیکا، جرمنی کی فائزر، روس کی اسپتنک فائیو اور چین کی سائنو واک اور کین سائنو نامی ویکسینز سمیت دیگر متعدد ویکسینز اہم ہیں۔ عالمی ادارۂ صحت کے مطابق تمام ویکسینز کی 1 ارب 57 کروڑ 94 لاکھ16 ہزار 705 خوراکیں لگائی جاچکی ہیں۔ 

پاک ویک کن لوگوں کو لگائی جاسکتی ہے؟

پہلے مرحلے میں پاک ویک 18 سال سے زائد العمر افراد کو لگائی جاسکے گی۔ ابتدائی طور پر پاک ویک کی 30 لاکھ خوراکیں تیار کی جائیں گی۔ مینوفیکچرنگ، پیکنگ اور میٹرئیل قومی ادارۂ صحت میں تیار کیا جاتا ہے۔

معاونِ خصوصی صحت کے مطابق خام مال سے ویکسین بنانے کیلئے معیار قائم رکھنا سب سے بڑا چیلنج ہے جس کیلئے باریک بینی سے کوشش کی جاتی ہے۔ آئندہ چند سال میں ویکسین کی مکمل پیداوار پاکستان میں دستیاب ہوگی۔ 

Related Posts