کراچی، بارش کے موسم میں مختلف اقسام کے لذت سے بھرپور پکوڑوں کا لطف اٹھائیے

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!

رواں ماہ کے آغاز سے ہی کراچی پر بادلوں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں اور وقفے وقفے سے مختلف علاقوں میں ہلکی پھلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ ایسے شاندار موسم میں پکوڑے کھانے سے موسم کا لطف دوبالا ہوجاتا ہے۔

شہرِ قائد میں عموماً بارش کے موسم میں کچوریاں، پکوڑے اور سموسے پسند کیے جاتے ہیں۔ کراچی کی شاہ فیصل کالونی میں قائم بمبئی بیکری والوں کا کہنا ہے کہ یہاں کے لوگ پکوڑوں کو بے حد پسند کرتے ہیں۔ ہمارے پاس پکوڑوں کی 5 سے 6 اقسام ہیں۔

بمبئی بیکری والوں کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس آلو کے پکوڑے، مرچ کے اور پیاز کے پکوڑے دستیاب ہیں۔ پالک کے اور بیسن کے پکوڑے بھی ہیں اور مرچ میں خاص طور پر قیمے والے پکوڑے بھی بے حد پسند کیے جاتے ہیں۔ یہاں عوام کی لمبی قطاریں لگ جاتی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم پکوڑوں کی تیاری کیلئے بناسپتی گھی استعمال کرتے ہیں۔ ہم لوگوں کو تھوڑے سے مہنگے داموں کے ساتھ اچھی کوالٹی کے پکوڑے فراہم کر رہے ہیں کیونکہ عوام کیلئے ان کی جان سے بڑھ کر کچھ نہیں۔ اس لیے لوگ آسانی سے ادائیگی کردیتے ہیں۔

فیصل کالونی میں بمبئی بیکری والوں کے ہاں پکوڑے 80 روپے پاؤ یعنی 320 روپے فی کلو دستیاب ہیں جبکہ پکوڑوں کی یہ مزیدار سوغات کراچی کے علاقے تعلیمی باغ میں قائم عظمت علی کے ”تازہ پکوڑے“ والوں کے ہاں بھی دستیاب ہے۔

عظمت علی پکوڑے والوں کا کہنا ہے کہ ہم 1992ء سے یہاں پکوڑے فروخت کر رہے ہیں۔ ہم پکوڑوں کی تیاری کیلئے دھنیہ، بیسن اور زیرہ وغیرہ ہر چیز بہترین معیار کے ساتھ استعمال کرتے ہیں۔ ہر روز تازہ تیل لاتے ہیں تاکہ پکوڑوں کی تیاری کیلئے استعمال کیاجاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بیسن قدرے کم استعمال کرتے ہیں جبکہ ہمارے پکوڑوں میں آلو اور پیاز وغیرہ زیادہ ہوتے ہیں۔ ہم بیسن کے معیار کو دیکھتے ہیں کہ وہ اچھا ہے یا نہیں۔ اگر بیسن اچھا نہ ہو تو اسے واپس کردیا جاتا ہے۔ ہم صرف آلو اور پیاز والے پکوڑے فروخت کرتے ہیں۔

 

Related Posts