اسلام آباد: پاکستان کی اسٹریٹ چائلڈ فٹبال ٹیم قطر میں منعقد ہونے والے اسٹریٹ چائلڈ فٹبال ورلڈ کپ میں شرکت کیلئے اسلام آباد سے قطر روانہ ہوگئی ہے، جہاں وہ دارالحکومت قطر میں کھیلے جانے والے فٹ بال مقابلوں میں حصہ لے گی۔
مسلم ہینڈز کی جانب سے تیار کی جانے والی پاکستان کی اسٹریٹ چائلڈ فٹبال ٹیم اسلام آباد سے قطر روانہ ہوگئی ہے جہاں وہ اسٹریٹ چائلڈ فٹبال ورلڈ کپ میں شرکت کرے گی۔ یہ مقابلے 7 اکتوبر سے 15 اکتوبر تک دوہا میں منعقد کئے جارہے ہیں جن میں 25 ممالک کی 28 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔
مسلم ہینڈز کے کنٹری ڈائریکٹر سید ضیا النور کا کہنا تھا کہ فٹ بال ٹیم کے یہ کھلاڑی مسلم ہینڈز کی جانب سے ملک کے 17 شہروں میں قائم کردہ فٹبال اکیڈمیز سے ٹرائلز کے بعد چنے گئے ہیں جس کے بعد انھیں میرپور آزاد کشمیر کی مرکزی فٹبال اکیڈمی میں تربیت دی گئی ہے۔ اس کے بعد ان کو ملک بھر کی مختلف کلبوں کے ساتھ میچز کھلائے گئے ہیں تاکہ ان کی بھر پور پریکٹس ہوسکے۔
انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس سال یہ ٹیم پہلے کی نسبت بہتر کھیل کا مظاہرہ کر کے قوم کا سر فخر سے بلند کرے گی۔مسلم ہینڈز اسٹریٹ چائلڈ فٹبال ٹیم نے 2014 میں برازیل میں منعقدہ ورلڈ کپ اور 2015 میں ناروے کپ میں شرکت کرتے ہوئے تیسری پوزیشن حاصل کی تھی۔
سہ ملکی سیریز، پاکستان نے بنگلہ دیش کو جیتنے کیلئے 168 رنز کا ہدف دے دیا
ٹیم پورے ٹورنامنٹ میں ناقابل شکست رہی تھی تاہم سیمی فائنل میں حریف ٹیم کے ہاتھوں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ جبکہ 2018 میں ماسکو میں منعقد ہونے والے فیفا سٹریٹ چلڈرن ورلڈ کپ میں یہ ٹیم دوسری پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھی۔ اس موقع پر مسلم ہینڈز پاکستان سے راجہ ارسلان نصرت کا کہنا تھا کہ مسلم ہینڈز پاکستان میں فٹ بال کی ترقی کے لئے کوشاں ہے، اس نے ملک بھر میں 17 اکیڈمیز قائم کی ہیں جبکہ آئندہ آنے والے سالوں میں ان کی تعداد میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سڑکوں پر رہنے والے بچے ایک عالمی مسئلہ ہے اور یونیسکو کی گزشتہ سال کی رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا میں 150 ملین لاوارث بچے جبکہ پاکستان میں اس وقت تقریبا انیس لاکھ لاوارث بچے موجود ہیں لیکن ان کے اصل اعدادوشماراس سے کہیں زیادہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 65 فیصد بچے گھریلو تشدد، جسمانی تشدد یا اس کی کسی اور شکل کے باعث سڑکوں پر رہتے ہیں۔ ان کایہ بھی کہنا تھا کہ ٹیم ان بچوں پر مشتمل ہے جو پسماندہ گھرانوں بشمول یتیموں، سٹریٹ چلڈرن اور کمزور طبقات سے تعلق رکھتے ہیں۔ مسلم ہینڈز ان نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرنے اور ان کی بھرپور سرپرستی کرنے کے لئے پرعزم ہے تاکہ وہ بین الاقوامی فورمز پر ملک کی نمائندگی کریں۔
مسلم ہینڈز کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اِس کی سرپرستی میں تربیت پانے والے30سے زائد بچے مختلف محکموں کی جانب سے قومی سطح پر فٹبال کھیل رہے ہیں۔ جن میں پاکستان آرمی، نیوی، واپڈا، سوئی نادرن گیس اور دیگر محکمے شامل ہیں۔ اس طرح فیفا کی جانب سے اپروو کردہ قومی ٹیم میں 8 بچے مسلم ہینڈز کی اکیڈمیز سے تیار ہوکر نکلے ہیں۔
مسلم ہینڈز 2014 سے اپنے سپورٹس فار ڈیویلپمنٹ پروگرام کے تحت اسٹریٹ چلڈرن کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ یہ بچے اس سے پہلے برازیل کپ، ناروے کپ، شکاگو ککس کپ سمیت گوتھیا کپ کے پہلے ایڈیشن میں شرکت کر چکے ہیں جس میں ان بچوں نے نمایاں پوزیشنز حاصل کی تھیں۔اس سال مسلم ہینڈز کا دستہ 20 افراد پر مشتمل ہے جس میں ٹیم پلیئرز کے ساتھ مینجمنٹ آفیشلز بھی قطر جا رہے ہیں۔