پاکستان کی کرسٹینا پیٹر نے دیہی خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے کام کرنے پر ورلڈویمن سمٹ فاؤنڈیشن کا ایوارڈ جیت لیا۔
یہ ایوارڈ خواتین کے عالمی دن کے موقع جنیوا سوئزرلینڈ میں واقع ورلڈ ویمن سمٹ فاؤنڈیشن کی جانب سے کرسٹینا پیٹر کو دیہی خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے کام کرنے پر دیا گیا۔
کرسٹینا پیٹر 4 خواتین میں سے ایک ہیں جنہوں نے یہ انعام حاصل کیا ہے جبکہ اس ایوارڈ کیلئے دنیا کے 122 ممالک سے 476 خواتین رہنماؤں کو نامزد کیا گیا تھا۔
کرسٹینا پیٹر نے دیہی خواتین کو اُن کے حقوق حوالے سے آگاہی دینے کیلئے 1994 میں ایک این جی او کا آغاز کیا جس کا نام انہوں نے ایسوسی ایشن فار ویمنز اویئرنس اینڈ رورل ڈیولپمنٹ رکھا۔
گزشتہ 27 سالوں کے دوران اس این جی او کے تحت وہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے 130 دیہاتوں میں 130 ووکیشنل ٹریننگ اسکول کھولنے میں کامیاب ہوئی ہیں جہاں پر ایسی لڑکیوں کو ہنر و تعلیم دی جاتی ہے جو غربت کے باعث اسکول نہیں جاسکتی۔
وہ مردوں کو خواتین کے حقوق کے حوالے سے بھی آگاہ کرتی رہتی ہیں یہی نہیں بلکہ وہ دیہی علاقوں میں کم عمری کی شادی کے اثرات کے بارے میں بھی آگاہی دیتی ہیں جس میں وہ کافی حد تک کامیاب بھی ہوئی ہیں کیونکہ اب وہاں کے ماحول میں کافی تبدیلی نظر آنے لگی ہے۔