امریکا میں پاکستانی 21سالہ طالبہ پر تیزاب حملہ، چہرہ وجسم جھلس گیا، ملزم گرفتار نہ ہوسکا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Nafiah Fatima

نیویارک : امریکا میں 21 پاکستانی طالبہ پر تیزاب پھینکنے والا ملزم تاحال پولیس کی گرفت میں نہ آسکا، نافیہ فاطمہ کے والد نے ملزم کی گرفتاری میں مدددینےوالے کو 10 ہزار ڈالرانعام کااعلان کردیا۔

نیویارک کے علاقے لانگ آئی لینڈ میں پاکستانی طالبہ پر تیزاب پھینکا گیا،حملے میں 21برس کی طالبہ کا چہرہ اورجسم جھلس گیا، بینائی تک چلی گئی،نافیہ فاطمہ اکرام پر حملہ 17مارچ کی شب کیا گیا تھا جبکہ ملزم پکڑانہ جاسکا۔

رپورٹ کے مطابق نافیہ اکرام اور ان کی والدہ17 مارچ کو اپنے گھر کے سامنے گاڑی سے اتری ہی تھیں کہ ایک نامعلوم شخص ان کی طرف آیا اوران کے چہرے پر تیزاب پھینک کر فرار ہوگیا جبکہ انہیں شدید زخم آئے اور بینائی سے تقریبا محروم ہوگئیں۔

نافیہ اکرام مقامی یونیورسٹی ہوفسٹرا میں میڈیکل کی طالبہ ہیں اور مستقبل میں ڈاکٹر بننا چاہتی ہیں اور انہیں حملے کے بعد ان کی والدہ نے ہسپتال پہنچایا جہاں ان کی والدہ بھی کام کرتی ہیں۔

مزید پڑھیں: بھائی سے جھگڑا، دیور نے بھابھی پر تیزاب پھینک دیا، ملزم گرفتار

نافیہ فاطمہ کے والد ٹاپ شیف میزبان پدما لکشمی کے ذاتی ڈرائیور شیخ اکرام کا کہنا ہے کہ یہ نسلی منافرت کا واقعہ نہیں بلکہ نافیہ کو ٹارگٹ کرکے نشانہ بنایا گیا،ان کا کہنا ہے کہ بیٹی پر حملہ کرنےوالا جانتا تھا کہ نافیہ کس وقت دفترجاتی ہے،کس وقت لوٹتی ہے۔

شیخ اکرام نے کہا ہے کہ نافیہ کے علاج کے لیے اب تک ساڑھے 3 لاکھ ڈالرجمع کیے جاچکے ہیںجبکہ ملزم کی گرفتاری میں مدددینےوالے کو 10 ہزار ڈالرانعام دیا جائیگا۔

Related Posts