پاکستانی نژاد برطانوی صحافی صائمہ محسن نے اسرائیل میں اسائنمنٹ کے دوران شدید زخمی ہونے کے بعد CNN پر ”غیر منصفانہ برطرفی اور امتیازی سلوک” کا مقدمہ دائر کردیا۔
صائمہ محسن اسرائیل فلسطین تنازع کی کوریج کے دوران ایک حادثے کا شکار ہوگئیں تھیں جس سے وہ معذور ہوگئیں۔ جس کے باعث وہ بیٹھنے، کھڑے ہونے، چلنے یا کام پر واپس جانے سے قاصر ہیں۔
2014 میں اس واقعے کے بعد غیر ملکی نامہ نگار کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے متبادل فرائض اور بحالی کے لیے ادارے سے مدد کی درخواست کی لیکن CNN نے انکار کر دیا۔
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ انہوں نے معذوری کے بعد CNN سے بطور میزبان کام مانگا تو انکار کردیا گیا اور مجھ سے کہا گیا کہ آپ ویسی نہیں دکھتیں جیسا ہم چاہتے ہیں۔
ایک ٹویٹ میں، صائمہ محسن نے کہا، ”میں CNN کے لیے اسائنمنٹ کے دوران زخمی ہوگئی تھی، جس پر انہوں نے مجھے ادارے سے برخاست کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ”ہم میدان میں اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں اس بھروسے پر کہ ہمارا خیال رکھا جائے گا،” انہوں نے مزید کہا کہ وہ چینل پر ”غیر منصفانہ برخاستگی، معذوری اور نسلی امتیاز” کا مقدمہ دائر کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں:فلسطینی تنظیموں نے سائبر جنگ چھیڑ دی، اسرائیل کو مشکلات کا سامنا
پاکستانی نژاد برطانوی صحافی کے وکلاء کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ان کے مقدمے نے صحافیوں کی حفاظت اور صحافت میں خواتین کے ساتھ برتاؤ سے متعلق اہم سوالات کو جنم دے دیا ہے۔