سجل علی کا شمار پاکستان کی صف اول کی اداکاراؤں میں ہوتا ہے، مداح اُن کے پراجیکٹس کا بے صبری سے انتظار کرتے ہیں۔
حال ہی میں سجل علی کی فلم ’واٹس لو گاٹ ٹو ڈو وِد اٹ‘ ریلیز ہوئی ہے، جمائما گولڈ اسمتھ کی پروڈیوس کردہ فلم میں اداکارہ شبانہ اعظمی سمیت شہزاد لطیف اور للی جیمز نے بھی مرکزی کردار ادا کیے ہیں۔ ’واٹس لو گاٹ ٹو ڈو وِد اٹ‘ کی ہدایات بولی وڈ ڈائریکٹر شیکھر کپور نے دی ہے۔
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ پاکستانی نژاد برطانوی لڑکے شہزاد لطیف کے والدین ان کی شادی کروانا چاہتے ہیں اور وہ ڈیٹنگ ایپس سمیت رشتے کرانے والے افراد کے پاس بھی ان کے رشتے لے جاتے ہیں مگر انہیں ناکام ملتی ہے، جس کے بعد وہ ان کی شادی پاکستان میں (سجل علی) سے طے کرتے ہیں۔
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ شہزاد لطیف کی شادی طے ہونے پر ان کی دوست زوئی بھی ان کے ہمراہ لندن سے لاہور آتی ہیں اور ان کی شادی کے تمام تقریبات اور مراحل کو شوٹ کرکے اس پر دستاویزی فلم بناتی ہیں، جس دوران انہیں ایسے سوالات کے جوابات بھی مل جاتے ہیں جن کی وہ کئی سال سے منتظر تھیں۔
واضح رہے کہ فلم کو بین الاقوامی سطح پر کافی پذیرائی ملی ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ فلم سجل علی کے مداحوں کو متاثر کرنے میں ناکام رہی ہے، اداکارہ کے مداحوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے صحیح کردار کا انتخاب نہیں کیا جبکہ کچھ نے سوال کیا کہ آخر وہ ایسی فلم کا انتخاب کیسے کرسکتی ہیں؟
فلم کی کہانی اداکارہ کے زیادہ تر مداحوں کو متاثر کرنے میں ناکا م رہی ہے، اسی لئے اُن کی اکثریت نے پاکستانیوں سے فلم کو نہ دیکھنے کی اپیل کی ہے، آئیے اُن کے تبصروں پر ایک نظر ڈالیں: