پاکستانی فارماسسٹ ڈاکٹر عبدالطیف شیخ نے امریکن سوسائٹی آف ہیلتھ سسٹم فارماسسٹس کی جانب سے دنیا کا سب سے بڑا فارمیسی ایوارڈ “ڈونلڈ فرینکی میڈل ایوارڈ” حاصل کرلیا۔
ڈاکٹر عبد الطیف شیخ پاکستان سوسائٹی آف ہیلتھ سسٹم فارماسسٹس کے بانی صدر، پہلے پاکستانی اور ایشیائی فارماسسٹس ہیں جنہیں فارمیسی کی دنیا کے سب سے بڑے ایوارڈ ‘‘ڈونلڈ فرینکی میڈل ایوارڈ’’ سے نوازا گیا ہے۔
ڈونلڈ فرینکی میڈل ایوارڈ فارمیسی کے شعبے میں نمایاں خدمات انجام دینے والے فارماسسٹس کو دیا جاتا ہے، یہ ایوارڈ معروف امریکی فارماسسٹ ڈونلڈ ای فرینکی کی خدمات کے اعتراف میں 1971ء میں جاری کیا گیا تھا۔
یہ ایوارڈ اُن فارماسسٹس کو دیا جاتا ہے جنہوں نے عالمی سطح پر یا اپنے ملک میں فارمیسی کے شعبے میں نمایاں کام کیا ہو، شعبہ فارمیسی میں جدت متعارف کروائی ہوں، جس کا اس ملک اور انٹرنیشنل فارمیسی پریکٹسز میں میجر بریک تھرو آئے۔ امریکن سوسائٹی آف ہیلتھ سسٹم فارماسسٹس کا بورڈ آف ڈائریکٹرز دنیا بھر سے ایسے فارماسسٹس کا انتخاب کرتا ہے۔
ڈونلڈ فرینکی ایوارڈ اب تک فارمیسی کی دنیا کی 22 شخصیات کو دیا جاچکا ہے اور سال 2018ء میں یہ ایوارڈ پاکستان کے نام رہا تھا، اس سے پہلے یہ ایوارڈ زیادہ تر یورپی اور امریکی فارماسسٹس کو دیا گیا تھا۔
ڈاکٹر عبدالطیف شیخ نے پنجاب یونیورسٹی سے بی فارمیسی کے بعد امریکا سے فارمیسی کی تعلیم حاصل کی، وہ امریکا، مشرق وسطیٰ، مشرق بعید کے متعدد ممالک، افریقا اور افغانستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں فارمیسی کے شعبے میں خدمات انجام دے چکے ہیں، وہ عالمی ادارۂ صحت کے فارمیسی کے شعبے کے مشیر بھی رہ چکے ہیں۔
ایوارڈ ملنے پر ڈاکٹر عبداللطیف شیخ کا کہنا ہے کہ انہیں یہ ایوارڈ ذاتی حیثیت میں نہیں بلکہ پاکستان کو دیا گیا ہے، لیکن وہ خود کو اس کا حقدار اس وقت تصور کریں گے جب ملک کے سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں میں دنیا کے ترقی یافتہ ترین ممالک کی طرح فارمیسی کی سہولیات مہیا ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ اسپتالوں میں 8 سے 25 فیصد تک ادویات غلط طریقوں سے استعمال کی جاتی ہیں، جس کی وجہ سے میڈیکیشن ایررز ہوتے ہیں اور گھروں کی سطح پر استعمال ہونیوالی 2 سے 33 فیصد تک ادویات میں کوئی نہ کوئی غلطی ہوتی ہے، جان ہاپکنز یونیورسٹی کا شمار دنیا کی بہترین جامعات میں ہوتا ہے ان کی ایک تحقیق کے مطابق صرف امریکا میں میڈیکیشن ایررز کی وجہ سے ڈھائی لاکھ اموات ہوتی ہیں۔