جنیوا: اقوامِ متحدہ کے ممالک نے افغانستان میں تفتیش کار مقرر کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم پاکستان، چین اور روس نے اس حوالے سے پیش کی گئی قرارداد کی مخالفت کی۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اقوامِ متحدہ کے ادارے انسانی حقوق کونسل میں افغانستان میں تفتیش کار مقرر کرنے کیلئے قرارداد پیش کی گئی جو اتفاقِ رائے سے منظور کر لی گئی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوامِ متحدہ کے 28 ممالک نے قرارداد کی حمایت جبکہ 5 نے مخالفت میں ووٹ ڈالے جبکہ 14 ممالک انسانی حقوق کونسل اجلاس سے غیر حاضر تھے۔
پاکستان، چین اور روس سمیت 5 ممالک نے قرارداد کی مخالفت کی۔ پاکستانی سفیر خلیل ہاشمی کا کہنا ہے کہ پاکستان اقوامِ متحدہ کے غیر ضروری خصوصی نمائندے کو مقرر کرنے کی حمایت نہیں کرسکتا۔
چینی سفارت کار جیانگ ڈوان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں سنگین نقائص صاف نظر آئے۔ امریکا نے 20 سال تک افغانستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کیں۔
اس حوالے سے انسانی حقوق کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ تفتیش کار آئندہ برس مارچ تک اقوامِ متحدہ کے ماہرین کے تعاون کے ساتھ کام کا آغاز کرے گا۔ یورپی یونین نے اپنی قرارداد کی منظوری پر مسرت کا اظہار کیا۔
یورپی یونین کے مطابق ان کی قرارداد کی منظوری سے عالمی برادری کی جانب سے افغان عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کا واضح اشارہ نظر آتا ہے جبکہ تفتیش کار کا کام انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تحقیقات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر میں 2005 کے قیامت خیز زلزلے کو 16برس مکمل