پاکستان نے 2030 تک ملک کی 30 فیصد ٹرانسپورٹ کو الیکٹرک گاڑیوں میں منتقل کرنے کا منصوبہ پیش کیا ہے، جس کا اعلان وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کیا۔
بدھ کے روز پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر نے ماحول دوست ٹرانسپورٹیشن نظام کے فروغ کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیا۔ انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کے تحت دو پہیوں، تین پہیوں اور چار پہیوں والی گاڑیوں کو الیکٹرک گاڑیوں میں تبدیل کیا جائے گا، جس کا مقصد روایتی ایندھن پر مبنی ٹرانسپورٹ کے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنا ہے۔
رانا تنویر حسین نے اس تبدیلی کو درآمدی بلوں کے مالی بوجھ کو کم کرنے کا ایک اہم ذریعہ بھی قرار دیا، جو ایندھن کے استعمال سے جڑے ہوئے ہیں۔
شزا فاطمہ خواجہ کی ٹک ٹاک کے وفد سے ملاقات، تعلیمی استعمال پر زور
انہوں نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں کی عالمی طلب ان کے فوائد اور کم لاگت کی وجہ سے بڑھ رہی ہے، اور یہ تبدیلی پاکستان کے لیے ایک بروقت اور ضروری اقدام ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے اور تیل کی درآمدات پر انحصار کم کرنے کے لیے 2025-2030 کی ایک جامع الیکٹرک گاڑی پالیسی پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وزیرِاعظم نے پالیسی سازوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ صارفین کو مراعات فراہم کرنے اور مناسب قیمتوں کو یقینی بنانے پر توجہ دیں تاکہ الیکٹرک گاڑیوں کو بڑے پیمانے پر اپنانے کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔