پاکستان اور یوکرین کی جانب سے زراعت، تحفظ خوراک، دفاعی تعاون، تجارت، سرمایہ کاری، ثقافتی تبادلوں اور عوام کے درمیان روابط سمیت باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیاگیا ہے۔
یہ اتفاق رائے آج اسلام آباد میں وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری اور یوکرین کے وزیرخارجہ Dmytro Kuleba کے درمیان وفد کی سطح پر ملاقات میں ہوا۔
اسلام آباد میں ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے باقاعدگی سے بات چیت کی اہمیت پر اتفاق کیا ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اجناس کے معاہدے کی بحالی پاکستان اور ترقی یافتہ ممالک کے وسیع ترمفاد میں ہے، انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعلقات میں اضافہ پاکستان کیلئے ترجیحی شعبہ ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ملاقات کے دوران یوکرین کی موجودہ صورتحال پر بھی بات چیت ہوئی اور انہوں نے وہاں کی موجودہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر تعزیت اور انسانوں کو درپیش شدید مشکلات پر افسوس ظاہر کیا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ بالاآخر امن قائم ہوگااور یوکرین اور روس کے لوگ اس کے ثمرات سے استفادہ کریں گے۔
بلاول بھٹو نے 12جولائی کو جنیوا میں انسانی حقوق کونسل میں تعصب، جارحیت اور تشدد پر اکسانے سمیت مذہبی منافرت کی روک تھام کے بارے میں قرارداد کی حمایت میں یوکرین کی حکومت کے اصولی موقف کو بھی سراہا۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے تنازعات کے بات چیت کے ذریعے پرامن حل پر بھی زور دیا اور کہا کہ پاکستان ان اقدامات میں تعاون کیلئے تیار ہے جن سے خطے میں امن قائم ہوسکتا ہے۔
اس موقع پر یوکرین کے وزیرخارجہ نے کہا کہ فریقین نے دوطرفہ لائحہ عمل تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے اور دونوں ملک اقتصادی تعاون کے بارے میں پاک یوکرین کمیشن کے پہلے اجلاس کے منتظر ہیں۔
مزید پڑھیں:نادرا کا زبردست اقدام، آن لائن پاسپورٹ بنانا ممکن ہوگیا
یوکرین کے وزیرخارجہ نے کہا کہ یوکرین پاکستان کو اچھا اتحادی سمجھتا ہے اور وہ تمام شعبوں خصوصا تحفظ خوراک میں ملکر کام کرنا چاہتا ہے۔