اسلام آباد: ملک میں معاشی بحران پر قابو پانے کیلئے وفاقی حکومت نے اداروں کی نجکاری نہ ہونے کی وجہ صورت میں متعدد اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے متعدد اداروں کی نجکاری کا منصوبہ تیار کیا ہے۔وزیراعظم نے وزارت نجکاری و صنعت کو نجکاری کے عمل کی نگرانی کا ٹاسک سونپا ہے۔
وزارت نے نجکاری کے لیے کئی اداروں کی نشاندہی کی ہے، جن میں پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی، پاکستان آٹوموبائل کارپوریشن اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ شامل ہیں۔
نجکاری کے لیے تیار کردہ دیگر اداروں میں کھادی کرافٹس ڈیولپمنٹ کمپنی، ایگرو فوڈ پروسیسنگ کمپنی، لیدر کرافٹس ڈیولپمنٹ کمپنی اور مورافک انڈسٹریز شامل ہیں۔ حکومت نے جنوبی پنجاب ایمبرائیڈری انڈسٹری اور گوجرانوالہ بزنس سینٹر کی بھی نجکاری کا منصوبہ بنایا ہے۔
اس کے علاوہ پاکستان کیمیکل اینڈ انرجی سیکٹر اسکلز ڈیولپمنٹ کمپنی اور اسپن یارن ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی بھی نجکاری کی فہرست میں شامل ہیں۔
اس سے قبل وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم ڈویژن کے تحت دو محکموں کی نجکاری کی منظوری دی تھی۔
کابینہ نے پاکستان منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن اور سیندک میٹلز لمیٹڈ (ایس ایم ایل) کی نجکاری کے لیے گرین سگنل دے دیا ہے۔
حکومت نے ابھی پیٹرولیم ڈویژن کے تحت دیگر محکموں کی قسمت کا فیصلہ کرنا ہے، جن میں پاکستان اسٹیٹ آئل ، پاک عرب ریفائنری لمیٹڈ، اور سوئی گیس کمپنیاں شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ان اداروں کی نجکاری میں کوئی مشکل پیش آتی ہے تو حکومت ان اداروں کو چلانے کے بجائے بند کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس کی وجہ سے ملازمین کے بیروزگار ہونے کا خدشہ ہے۔