ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پاکستان کابڑے اقدامات کا فیصلہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پاکستان کابڑے اقدامات کا فیصلہ
ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پاکستان کابڑے اقدامات کا فیصلہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:کالعدم تنظیموں سے منسلک افراد کو قانون کے شکنجے میں لانے کیلیے فہرستیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے۔ملک بھر میں کالعدم تنظیموں کے خلاف بڑی تعداد میں سیکیورٹی آپریشنز ہونگے۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورسFAFT کی شرائط کے مطابق گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پاکستان کو جون 2020ء تک 27 نکات میں سے باقی رہ جانے والے 13اہم نکات پر ہر صورت عملدرآمد کرنا پڑے گا، ان میں کالعدم تنظیموں اور ان کے موجودافراد کیخلاف کارروائی اور انہیں سزائیں سنانا شامل ہے۔ اگر ان نکات میں پیشرفت نہ ہوئی تو گرے لسٹ نے نکلنے کے لئے پاکستان کومشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

وفاقی حکومتی ذرائع کے مطابق پاکستان کے پاس عملاً بہت کم وقت باقی رہ گیا ہے اور 15 اپریل تک 13 نکات پر عمل کے حوالے سے رپورٹ جوائنٹ ورکنگ گروپ (جے ڈبلیو جی) کو جمع کرانا ہے۔ مئی 2020ء میں بینکاک میں ایک اجلاس ہونے کا امکان ہے۔

ایف اے ٹی ایف کا حتمی اجلاس جون 2020ء کے پہلے ہفتے میں فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں ہوگا‘جس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے متعلق فیصلہ ہوگا۔ فہرست کے مطابق پاکستان کو جن باقی ماندہ 13نکات پر عملدرآمد کرنا ہے ان میں….

1۔ دہشت گردوں کی مالی معاونت ختم کرنے کیلئے اقدامات اور پابندیوں کے موثر ہونے کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
2۔ مالیاتی اداروں کی جانب سے دہشت گردوں بالخصوص کالعدم تنظیموں کی مالی معاونت روکنے کے موثر ہونے کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
3۔ غیر قانونی منی ٹرانسفر یا ویلیو ٹرانسفر سروسز (ایم وی ٹیز) جیسا کہ ہنڈی یا حوالہ کیخلاف کارروائی کرنا ہوگی۔
4۔ نقد رقم کی نقل کو حرکت روکنے کیلئے انتظامات کرنا ہوں گے۔
5۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کالعدم تنظیموں اور افراد کیخلاف کارروائی کو منطقی انجام تک پہنچانا ہوگا (جن کی فہرست پاکستان کو مہیا کر دی گئی ہے)۔
6۔ پاکستانی حکام کو یقینی بنانا ہوگا کہ کالعدم تنظیموں اور افراد کیخلاف کارروائی کے معاملے میں بین الاقوامی اداروں کے ساتھ تعاون کیا جا رہا ہے۔
7۔ دہشت گردی کیلئے مالی معاونت کی تحقیقات کیلئے پاکستان کو ملکی سطح پر فنانشل مارکیٹنگ یونٹ قائم اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو موثر بنانا ہوگا۔
8۔ کالعدم تنظیموں اور افراد (جن کی فہرست پاکستان کو فراہم کی گئی ہے) کیخلاف کارروائی کرنا ہوگی۔
9۔ کالعدم تنظیموں اور افراد کو عدالتوں سے سزائیں دلوانے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔
10۔ کالعدم تنظیموں اور اداروں کی جائیدادیں اور اثاثے ضبط کرنا ہوں گے۔
11۔ مدرسوں کو سرکاری تحویل میں اسکولوں ہیلتھ یونٹس میں تبدیل کرنا ہوگا (فہرست پاکستان کو دی جا چکی ہے)۔
12۔ کالعدم تنظیموں اور افراد کی فنڈنگ بند کرانا ہوگی۔
13۔ مستقل طور پر پاکستان کو ایسا میکنزم قائم کرنا ہوگا جس کے ذریعے کالعدم تنظیموں اور افراد کی جائیدادوں اور اثاثوں کا انتظام و انصرام سنبھالا جا سکے۔

پاکستان کو مجموعی طور پر 27 نکات پر عمل کرنا تھا جن میں سے 14 پر پاکستان نے مکمل طور پر عمل کیا اور اب باقی 13 نکات پر عمل کیلئے جون 2020ء کی ڈیڈلائن ملی ہے۔ جس پرپاکستان کو ہر صورت عملی اقدامات کرنا ہیں۔

اس حوالے سے ایک فہرست اسلام آباد کو پہلے ہی دی جا چکی ہے۔ پاکستان کو آئندہ چند ماہ میں ان پر عملدرآمد کے حوالے سے رپورٹ پیش کرنا ہوگی اور ان پر عمل سے ہی پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے میں مدد ملے گی۔

Related Posts