کراچی:پاکستان اسٹاک مارکیٹ کاروباری ہفتہ کے پہلے ہی روز مندی کا شکار ہو گئی اور کے ایس ای100انڈیکس 600پوائنٹس گھٹ گیا جس کی وجہ سے انڈیکس44ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد گنوا بیٹھا اور 43800پوائنٹس کی پست سطح پر بند ہوا۔
مندی کے سبب مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 108ارب سے زائد روپے ڈوب گئے جس کی وجہ سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 77کھرب روپے سے گھٹ کر 76کھرب روپے کی سطح پر آگیا،کاروباری مندی کے بب85.76فیصد حصص کی قیمتیں بھی گھٹ گئیں۔
آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو بجلی کی قیمت، انکم و سیلز ٹیکس اور ریگولیٹری ڈیوٹیز بڑھانے کی تجاویز اوررواں مالی سال کے لیے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں کے ہدف پر نظر ثانی کرنے پر زور دینے،سیلز ٹیکس میں دی جانے والی غیر ضروری چھوٹ ختم کرنے اور اسی طرح انکم ٹیکس میں چھوٹ ختم کرنے کیلئے اقدامات کرنے پر زور دیئے جانے سے سرمایہ کار تذبذب کا شکار رہے۔
انہوں نے نئی سرمایہ کاری کے بجائے فروخت کو ترجیح دی جس کی وجہ سے نہ صرف مارکیٹ تنزلی کا شکار ہوئی بلکہ انڈیکس 44400،44300،44200،44100،44000اور44900 پوائنٹس کی 6بالائی حد سے نیچے آگیا۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں پیر کو کے ایس ای100انڈیکس میں 647.89پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس سے انڈیکس44477.24پوائنٹس سے گھٹ کر43829.35پوائنٹس ہو گیا اسی طرح 295.25پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای 30انڈیکس17524.80پوائنٹس سے کم ہو کر17229.55پوائنٹس ہو گیا۔
کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس30599.23پوائٹس سے کم ہو کر30189.78پوائنٹس پر بند ہوا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں پیر کو 8ارب روپے مالیت کے 22کروڑ65لاکھ75ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ گذشتہ جمعہ کو6ارب روپے مالیت کے17کروڑ60لاکھ69ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں:پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس کم کیا جائے تاکہ مہنگائی کم ہو،میاں زاہدحسین