اسلام آباد: پاکستان نے کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو سزا سنائے جانے کے بھارتی عدالت کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔ بھارتی سفیر کو احتجاجی مراسلہ بھی تھما دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق دفترِ خارجہ نے بھارتی سفیر کو طلب کرکے مقامی کشمیری رہنماؤں کی آواز دبانے سے متعلق پاکستان کی تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے حریت رہنما کو من گھڑت محرکات میں پھنسایا۔
دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کشمیری قیادت کے خلاف جھوٹے الزامات لگانے کے بھارتی حربے مذموم ہیں۔ ظلم و جبر سے مقبوضہ کشمیر کےعوام کی آواز دبائی نہیں جاسکتی۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا بیان میں کہنا تھا کہ بھارتی حکومت حریت رہنما یاسین ملک پر لگائے گئے تمام تر بے بنیاد اور من گھڑت الزامات واپس لے اور انہیں فوری طور پر رہا کرے تاکہ وہ اپنے خاندان سے ملاقات کرسکیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت عالمی برادری سےمطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھارت کی جانب سے مظلوم کشمیری حریت رہنما یاسین ملک سے غیر انسانی سلوک کا نوٹس لیں۔