پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں، وزیر اعظم

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں، وزیر اعظم
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں، وزیر اعظم

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سعودی پاکستان انویسٹمنٹ فورم کا انعقاد خوش آئند رہا، سعودی عرب کے وڑن 2030 کے لیے پاکستانی افرادی قوت اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے سعودی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے تعلقات وقت کی کسوٹی پرہمیشہ ثابت قدم رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان باہمی تعاون کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں، اور دونوں ممالک کے درمیان روابط کو سود مند تذویراتی شراکت داری میں تبدیل کرنے کے خواہاں ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مختلف شعبوں خصوصاً تجارتی تعلقات اور سرمایہ کاری میں تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ سعودی پاکستان انویسٹمنٹ فورم کا انعقاد خوش آئند رہا، سعودی عرب کے وژن 2030 کیلئے پاکستانی افرادی قوت اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈاپور نے گلگت بلتستان کے یوم آزادی کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ آج کا دن گلگت بلتستان کی تاریخ میں اہم ترین دن ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں میں گلگت بلتستان کے عوام نے محب وطن پاکستانیوں کی طرح ہر موقع پر پاکستان سے اپنی گہری محبت کا اظہار کیا ہے جسے پورے پاکستان کے عوام انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اللہ رب العزت نے گلگت بلتستان کو بے پناہ خوبصورتی سے نواز رکھا ہے جس سے بھرپور انداز میں استفادہ حاصل کرنے کے لیے تحریک انصاف کی حکومت نے گلگت بلتستان میں اربوں روپے کے منصوبے شروع کیے ہیں۔

انہوں نے کہا وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں تحریک انصاف کی حکومت اس امر پر یقین رکھتی ہے کہ گلگت بلتستان میں انفراسٹرکچر کی ترقی سے گلگت بلتستان میں ترقی و خوشحالی کی ایک مضبوط بنیاد رکھی جا سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: کالعدم ٹی ایل پی اور حکومت کے درمیان معاہدہ طے پا گیا: مفتی منیب الرحمان

وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ سال گلگت بلتستان کے انتخابات کے موقع پر تحریک انصاف کی حکومت نے گلگت بلتستان کی ستر سال کی محرومیاں کو دور کرنے کا وعدہ کیا تھا جس پر بھرپور انداز میں عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔

Related Posts