دہلی میں مسلم کش فسادات پر پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کا اظہارِ تشویش

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دہلی میں مسلم کش فسادات پر پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کا اظہارِ تشویش
دہلی میں مسلم کش فسادات پر پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کا اظہارِ تشویش

اسلام آباد/ تہران: پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ نے دہلی میں مسلم کش فسادات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت آر ایس ایس کے غنڈوں کو لگام دے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گزشتہ روز ایرانی وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ ایران  بھارتی مسلمانوں پر منظم تشدد کی لہر کی مذمت کرتا ہے۔

ایرانی وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ صدیوں تک ایران بھارت کا دوست رہا۔ بھارتی اربابِ اختیار تمام بھارتیوں کی زندگی کا ماحول پر امن بنائیں اور بے حسی اور ظلم و تشدد کو آگے نہ بڑھنے دیں۔

دہلی میں مسلم کش فسادات کی مذمت کرتے ہوئے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ اگر اس مسئلے کا حل چاہتے ہیں تو آگے کا راستہ پر امن گفت و شنید اور قانون کے نفاذ میں ہے۔

ٹوئٹر پر گزشتہ روز ہی اپنے پیغام میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی ہم منصب کو ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ میرے بھائی جواد ظریف کو جو تشویش لاحق ہے، اتنا ہی افسوس دہلی فسادات پر ہمیں بھی ہے۔

پیغام میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی مسلمان آج آر ایس ایس کے تشدد پسند جتھوں کی طرف سے شدید ظلم و ستم کا شکار ہیں۔ بھارت کمیونل ظلم و تشدد کی بد ترین مثال بنتا جارہا ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کی طرف سے مسلمانوں کا منظم بنیادوں پر قتلِ عام غیر انسانی اور پورے خطے کے امن کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا  کہ نئی دہلی میں مسلمانوں کے خلاف تشدد اور مسجد کو نظر آتش کرنے کے واقعے پر گہری تشویش ہے۔عالمی برادری نے بھی اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اسلام آباد میں  27 فروری کو ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں علاقائی امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہیں۔

مزید پڑھیں: نئی دہلی میں مسلمانوں  پر تشدد پر تشویش کا اظہار

Related Posts