لاہور میں اسموگ کی وجہ سے ریسٹورنٹس میں آؤٹ ڈور ڈائننگ بند

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Outdoor dining at restaurants banned in Lahore

لاہور : شہر میں فضائی آلودگی اور اسموگ پر قابو پانے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے تمام ریسٹورنٹس میں آؤٹ ڈور ڈائننگ پر پابندی عائد کر دی ہے۔

نئی ہدایات کے مطابق تمام کاروباری مراکز، دکانیں، بازار، اور شاپنگ مالز شام 8 بجے تک بند کر دیے جائیں گے۔ یہ پابندی 17 نومبر تک برقرار رہے گی۔

اہم مذہبی اجتماعات جیسے جنازے، نماز جنازہ، تدفین اور اس سے متعلق دیگر تقریبات کو ان پابندیوں سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔ فارمیسیز، میڈیکل اسٹورز، صحت کے مراکز، لیبارٹریز، اور ویکسی نیشن سینٹرز بھی پابندیوں سے مستثنیٰ ہوں گے۔

پیٹرول پمپس، آئل ڈپو، تندور، بیکریاں، کریانہ اور دودھ کی دکانیں بھی ان پابندیوں میں شامل نہیں ۔ بڑے ڈپارٹمنٹل اسٹورز اپنے گروسری اور فارمیسی سیکشنز کھلے رکھ سکتے ہیں، جبکہ دیگر سیکشنز بند رہیں گے۔

انتظامیہ نے کہا کہ شادی ہالز میں انڈور تقریبات رات 10 بجے تک ایس او پیز کے ساتھ جاری رہیں گی۔ آؤٹ ڈور ڈائننگ پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ انڈور ڈائننگ کے اوقات کو محدود کر دیا گیا ہے۔ جمعرات سے اتوار تک انڈور ڈائننگ اور ٹیک اوے سروسز رات 1 بجے تک جاری رہیں گی۔

مزید برآں، تمام آؤٹ ڈور سرگرمیوں بشمول کھیلوں کے مقابلے، نمائشیں اور ایونٹس بھی اسموگ کی وجہ سے ممنوع قرار دیے گئے ہیں۔انتظامیہ نے کہا کہ ان پابندیوں کی خلاف ورزی پر پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 188 کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

بینک الحبیب، ہیئر کلب، کِمز سمیت لاہور میں 24 کاروباری مراکز سیل

لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے عوام سے درخواست کی ہے کہ اسموگ کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور حکام کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔

شہریوں کو غیر ضروری سفر سے اجتناب اور ماسک کا استعمال یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور بیمار افراد کی اسموگ کے مضر اثرات سے حفاظت پر خصوصی توجہ دینے کی تاکید کی گئی ہے۔

Related Posts