کراچی / سجاول: تیل سے بھرے ہوئے ٹینکر نمبر ٹی ٹی اے 760 میں جعلی تیل قرار دے کر پکڑے جانے پر تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے، ٹینکر مالکان اور ڈرائیورز نے پولیس کو ہائی وے بند کرنے کی دھمکی دے دی۔
تفصیلات کے مطابق مقدمہ درج ہونے کے بعد آئل ٹینکرز، ڈرائیورز اور مالکان بپر گئے، ٹینکر ڈرائیور نے سجاول پولیس پر رشوت طلبی کا الزام لگایا جس کی پولیس نے تردید کی ہے۔ آئل ٹینکر مالکان کا کہنا ہے کہ اگر ہمارا ٹینکر نہ چھوڑا گیا تو ہم قومی شاہراہ بلاک کرکے دھرنا دیں گے۔
آئل ٹینکر اونرز ایسوسی ایشن کے صدر شمس شہوانی کا کہنا ہے کہ پولیس کی زیادتی اور ظلم برداشت نہیں کریں گے، ایس ایس پی سجاول سے رابطے کی کوشش کی لیکن ان کا اور ایس ایچ او کا فون نمبر بند ہے۔ ہم خود غیر قانونی یا 2 نمبر آئل کے خلاف ہیں۔ ایسوسی ایشن کے عہدیدار سجاول روانہ ہو گئے ہیں۔مسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔
قبل ازیں سجاول پولیس نے آئل ٹینکر روک کر اس پر جعلی آئل لے جانے کا مقدمہ درج کر لیا جس پر کراچی سے لے کر کشمور تک آئل ٹینکرز بپھر گئے اور سجاول کے قریب سے گزرنے والے کئی آئل ٹینکرزاحتجاج کیلئے تھانہ سجاول پہنچ گئے۔ آئل ٹینکر ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ ایس پی الطاف حسین کی سجاول میں تقرری کے بعد سے پولیس ظلم کر رہی ہے۔
ٹینکر ڈرائیورز کے مطابق پولیس روز ٹیکرز کو روک کر تاجروں کو پریشان کرتی ہے۔ تین روز تک پولیس آئل ٹینکر چھوڑنے کے لاکھوں روپے مانگتی رہی۔ رقم نہ ملنے پر لاوارث ٹینکر ملنے کا جھوٹا مقدمہ قائم کیا گیا۔ ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ ہم یہاں موجود ہیں اور ہمیں مقدمے میں مفرور قرار دے دیا گیا ہے۔
شہرِ قائد میں آئل ٹینکرز نے ایم ایم نیوز کو بتایا کہ کیماڑی پورٹ پر کسٹم ہوا اور آئل پر کوئی اعتراض نہیں کیا گیا، پھر پولیس نے 2 نمبر تیل ہونے کا الزام عائد کیا۔ ہمارے پاس گیٹ پاس سمیت تمام تر دستاویزات موجود تھے، پھر بھی تنگ کیا جارہا ہے۔ حکامِ بالا واقعے کا نوٹس لیں اور پولیس کے خلاف کارروائی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: صوابی پولیس کی کارروائی، 2 افراد کے قتل کا ملزم گرفتار