اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا اجلاس اسلام آباد میں بلانا اچھی بات ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ کانفرنس پاکستان یا کشمیر کے مسئلے پر نہیں، بلکہ افغانستان اور طالبان کے لئے ہورہی ہے۔
پیپلز پارٹی کے دیگر سینئر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت پی ٹی آئی کا کام کشمیر کاز کو سبوتاژ کرنا ہے اور حکومت کو ملک کی خودمختاری کو نقصان پہنچانے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے CPEC، ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ شروع کیا لیکن وزیراعظم عمران خان نے CPEC کو سبوتاژ کیا۔
انہوں نے کہا کہ قوم غیر ملکی فنڈنگ میں آپ کی کرپشن کا احتساب چاہتی ہے۔ پچھلے تین سالوں میں آپ کو ہر تحقیقاتی ایجنسی کی مدد حاصل تھی پھر آپ اپوزیشن کے خلاف کرپشن کے ثبوت کیوں پیش کرنے میں کیوں ناکام رہے؟
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اب حکومت کی الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے، اب آپ کو ہر چیز حساب دینا ہوگا، تاریخ لکھے گی کہ کون سا رکن آئین کے ساتھ کھڑا ہوا اور عوام ہر اس شخص سے نفرت کرتے ہیں، جو 3 سال سے آپ کا سہولت کار ہے۔
بلاول نے کہا کہ منحرف ارکان سندھ ہاؤس منتقل ہوئے تو وفاقی وزراء نے پروپیگنڈا شروع کردیا۔ سب نے دیکھا کہ عمران خان نے پارلیمنٹ اور لاجز پر حملہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: ناراض اراکین واپس آجائیں، معاف کردونگا، وزیر اعظم کی ناراض اراکین اسمبلی کو پیشکش