اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے آئندہ مالی سال کے دوران صارفین سے 890 ارب روپے اضافی ٹیکس آمدن حاصل کرنے کے لیے گیس کی قیمتوں میں 6.6 فیصد اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اوگرا نے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی ایل) کے لیے 354 ارب روپے اور سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کے لیے 535 ارب روپے کی نئی ریونیو ضرورت طے کی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت عام صارفین کے لیے گیس کی اوسط قیمت 1770 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہے اور اگر نئے مالی سال میں ایس این جی پی ایل کی لاگت کو مدنظر رکھا جائے تو 125 روپے فی یونٹ اضافے کی ضرورت ہے۔
اس اضافے کے بعد فی یونٹ گیس کی قیمت 1895 روپے تک پہنچ سکتی ہے، جسے موجودہ پالیسی کے تحت ملک بھر میں یکساں ٹیرف کے لیے اپنایا جا سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ایس ایس جی سی ایل کے لیے مقرر کردہ کم نرخ اور یکساں قومی ٹیرف کے درمیان فرق کو گیس ڈیولپمنٹ سرچارج کے طور پر شمار کیا جائے گا۔
اوگرا نے گیس قیمتوں میں اس مجوزہ اضافے کی سمری اوگرا آرڈیننس کے سیکشن 8(3) کے تحت وفاقی حکومت کو ارسال کر دی ہے۔
حتمی فیصلہ حکومت کرے گی، جو مختلف صارفین کے لیے کیٹیگری وائز قیمتوں کا اعلان کرے گی تاہم حکومت ان قیمتوں میں رد و بدل کرتے ہوئے بھی اوگرا کے طے کردہ ریونیو اہداف کو متاثر نہیں کر سکے گی۔