پاکستان کے مایہ ناز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان انتقال کر گئے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان کے مایہ ناز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان انتقال کر گئے
پاکستان کے مایہ ناز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان انتقال کر گئے

اسلام آباد: پاکستان کے مایہ ناز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان رضائے الٰہی سے وفات پا گئے ہیں انکا نماز جنازہ آج سہ پہر ساڑھے تین بجے فیصل مسجد اسلام آباد میں ادا کیا جائے گا۔

محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان رضائے الہیٰ سے انتقال کر گئے ہیں ، ان کی طبیعت کافی عرصے سے ناساز چل رہی تھی۔ انہیں آج صبح طبیعت زیادہ بگڑ جانے پر کے آر ایل اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ 

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اپنے بیان میں تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر انتقال کر گئے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی طبیعت کافی عرصے سے ناساز چل رہی تھی۔

ڈاکٹر اے کیو خان کو پاکستان کے ایٹمی پروگرام کا موجد سمجھا جاتا ہے اور مسلم دنیا کا پہلا ایٹم بم بنانے پر انہیں پاکستان میں ایک عظیم ہیرو کے طور پر جانا جاتا تھا۔

ڈاکٹر قدیر کی زندگی پر ایک نظر 

ڈاکٹر عبدالقدیر خان 1936 کو ہندوستان کے شہر بھوپال میں پیدا ہوئے تھے۔ ڈاکٹر قدیر نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ پاکستان میں ایٹمی پروگرام کی بنیاد سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے رکھی تھی۔

ڈاکٹر خان ہالینڈ سے ماسٹرز آف سائنس جبکہ بیلجیئم سے ڈاکٹریٹ آف انجینئرنگ کی اسناد حاصل کیں، بعد ازاں انہوں نے 31 مئی 1976ء میں انجینئرنگ ریسرچ لیبارٹریز میں شمولیت اختیار کیـ 

یہ بھی پڑھیں 

قوم ڈاکٹر قدیرخان کی ہمیشہ مقروض رہے گی، ڈاکٹر جمیل احمد خان

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی تدفین سرکاری اعزاز کے ساتھ کی جائے گی، شیخ رشید

انجینئرنگ ریسرچ لیبارٹریز کا نام یکم مئی 1981ء کو جنرل ضیاءالحق نے تبدیل کرکے ’ڈاکٹر اے کیو خان ریسرچ لیبارٹریز‘ رکھ دیا۔ یہ ادارہ پاکستان میں یورینیم کی افزودگی میں نمایاں مقام رکھتا ہےـ

ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے مئی 1998ء بھارتی ایٹم دھماکوں کے بعد اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کی درخواست پر 28 مئی کو کامیاب ایٹمی دھماکے کیے۔ یہ تجربات بلوچستان کے شہر چاغی کے پہاڑوں کیے گئے تھے۔ ان تجربات کی نگرانی ڈاکٹر قدیر خان نے ہی کی تھی۔

چودہ اگست 1996ء میں اس وقت کے صدر فاروق لغاری نے انہیں پاکستان کے سب سے بڑے سِول اعزاز نشانِ امتیاز سے نوازا تھا۔ ڈاکٹر قدیر کو 1989ء میں ہلال امتیاز کا تمغہ بھی عطا کیا گیا تھا۔

ڈاکٹرعبد القدیر خان نے نومبر 2000 میں ککسٹ نامی درسگاہ کی بنیاد رکھی۔ ڈاکٹر عبد القدیر خان وہ مایہ ناز سائنس دان ہیں جنہوں نے آٹھ سال کے انتہائی قلیل عرصہ میں انتھک محنت و لگن کی ساتھ ایٹمی پلانٹ نصب کرکے دنیا کے نامور نوبل انعام یافتہ سائنس دانوں کو حیرت زدہ کردیا تھا۔

ڈاکٹر عبد القدیر خان پہلے پاکستانی ہیں جنہیں 3 صدارتی ایوارڈ ملے، انہیں 2 بار نشانِ امتیاز سے نوازا گیا، جبکہ ہلالِ امتیاز بھی عطاء کیا گیا۔

Related Posts