نئی دہلی: بھارتی ریاست کرناٹک میں واقع فاطمہ مسجد کو بند کرنے کا نوٹس جاری کردیا گیا ہے، ہندو انتہا پسند تنظیم نے مسجد کو مسمار کرنے کی دھمکی دے دی۔
تفصیلات کے مطابق کرناٹک کے ضلع بیلگاوی میں شہری انتظامیہ (ضلع میونسپل کارپوریشن) نے سارتھی نگر میں واقع مسجد کو بند کرنے کا نوٹس جاری کردیا۔ ہندو انتہا پسند تنظیم سری رام سینا نے الزام عائد کیا کہ مسجد رہائشی املاک پر تعمیر کی گئی ہے۔
افغانستان میں افیون کی ایک بڑی فصل تباہ کر دی گئی
میونسپل کارپوریشن نے مسجد مالکان سے وضاحت طلب کی تھی جس کے بعد نوٹس جاری کیا گیا۔ شری رام سینا کے سربراہ کی طرف سے مسجد منہدم کرنے کی دھمکی کے 1 ہفتے بعد مسجد خالی کرنے کا حکم دیا گیا۔ ہندو انتہا پسندوں نے مسجد میں داخلے کی بھی دھمکی دی تھی۔
اس سے قبل شری رام سینا کے سربراہ نے دعویٰ کیا تھا کہ مسجد زمینی قوانین کے خلاف تعمیر کی گئی اور دھمکی دی کہ مسلمان مسجد کو خود ہی گرا دیں، ورنہ انتہا پسند تنظیم اسے گرائے گی۔ کارپوریشن کو 1 ہفتے کا وقت دیتے ہوئے مسجد گرانے کی دھمکی دی گئی۔
بھارت میں ہندو انتہا پسندی مذہبی ہم آہنگی پر بھاری پڑ گئی۔ انتہا پسند تنظیم شری رام سینا کا کہنا تھا کہ اگر آپ 7 روز میں مسجد کو نہیں گراتے تو سارتھی کالونی چلو کے نعرے لگائے جائیں گے۔ ہم مسجد کو خود گرائیں گے اور دیکھیں گے کہ ہمیں کون روکتا ہے۔