صرف روٹی کو گول بنالینا کوئی تخلیقی کام نہیں، شیف عائشہ ابرار

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Nothing creative about a perfectly round roti: Chef Aisha Abrar

کھانے سے محبت نے عائشہ ابرار کو شیف بنادیا جبکہ ان کی حس مزاح، احساسات اور بہترین تخلیقی صلاحیت اور ہاتھوں کا ذائقہ ان کو دیگر شیفس کے مقابے میں ممتاز بناتا ہے۔

عائشہ ابرار کے پکوان مزیدار ہونے کے ساتھ ساتھ بنانے میں انتہائی آسان ہوتے ہیں۔بطور میزبان اور شیف کی حیثیت سے عائشہ ابرار نے بے پناہ مقبولیت حاصل کی۔

عائشہ ابرار کے بہترین پکوان کے پیچھے چھپے راز کے بارے میں جاننے کےلئے خصوصی نشست کا احوال نذر قارئین ہے۔

ایم ایم نیوز۔ آپ کو شیف بننے کیلئے کس چیز نے متاثر کیا؟

عائشہ ابرار: میں ہمیشہ کھانا کھانا اور کھانا پکانا پسند کرتا تھی اورٹی وی پر کوکب خواجہ کو دیکھ کر مجھے یہ احساس ہوا ہے کہ بھی اس کو بطور پیشہ اپنا سکتی ہوں۔ کھانا پکاتے ہوئے مجھے جو خوشی محسوس ہوتی ہے آپ اس کا اندازہ نہیں لگاسکتے۔

ایم ایم نیوز۔ ایک بین الاقوامی شیف جس کی آپ تعریف کرتی ہیں اور وجہ؟

عائشہ ابرار: نائجیلالاسن! میں ان کے باورچی خانے سے متعلق تخلیقی نظریات ،جدید اطوار اور سکھانے کے طریقے کی مداح ہوں۔ نائجیلا ہمیشہ خوب سے خوب تر کی تلاش کرنے اور دنیا کے ساتھ بانٹنے کیلئے تیار رہتی ہیں۔

ایم ایم نیوز۔ پاکستانی کھانے ہندوستانی کھانوں سے کتنے مختلف ہیں؟

عائشہ ابرار: یہ میرا پسندیدہ سوال ہے اور اس پر میں کتاب لکھ سکتی ہوں۔ ہندوستانی کھانوں کے مقابلے میں پاکستانی کھانے میں زیادہ ذائقہ ہوتاہے۔ ہندوستانی کھانے میں زیادہ تر پیاز اور کریم کابے حد استعمال ہوتا ہے اور سبزیاں بھی پاکستانی کھانے کے برعکس میٹھی ہوتی ہیں۔

ایم ایم نیوز۔ پکانے اور کھانے میں آپ کا پسندیدہ کھانا کون سا ہے؟

عائشہ ابرار: مجھے چائینز پسند ہے، بس مجھے سبزیاں دیں اور میں سبزیوں کے ساتھ ہی اپنی زندگی گزار سکتی ہوں۔ گوبھی ، گاجر ، مٹر ، شملہ مرچ ، پیاز ،مشروم اورگارلک ساس میں تلی ہوئی سبزیوں کے ساتھ تلے ہوئے چاول کسی بھی وقت پیش کئے جاسکتے ہیں۔

ایم ایم نیوز۔نئے آنیوالوں کیلئے کھانا پکانا آسان ہے یا بینکنگ کرنا ؟

عائشہ ابرار: دونوں کام بالکل مختلف ہیں جن کے اپنے تقاضے ہیں، بیکنگ کا طریقہ مختلف ہے جبکہ کھانا پکانے میں آپ کو تجربہ کرنے کی زیادہ آزادی حاصل ہے جسے ہم ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کہتے ہیں۔

ایم ایم نیوز۔وہ چیز جسے سیکھنے اور بنانے میں بہت دشواری ہوئی؟

عائشہ ابرار: روٹی! ۔ شیف کی حیثیت سے میں سمجھتی ہوں کہ روٹی پکاناسب سے زیادہ بورنگ کام ہے اور یہ آپ کو تخلیقی نہیں ہونے دیتا ۔ روٹی کوگول بنا لینا کوئی تخلیق نہیں اور ایک بار بنانے کے بعد اس میں بہتری کی گنجائش نہیں ہوتی اس لئے مجھے اس میں کوئی کشش نظر نہیں آتی ۔

ایم ایم نیوز۔کیا یہ بات درست ہے کہ صحتمند کھانا کبھی مزیدار نہیں ہوتا ؟

عائشہ ابرار: میں اس بات سے متفق ہوں۔ میں نے اپنے کیریئر کا آغاز “ڈائٹ ذائقہ” نامی ایک ہیلتھ فوڈ شو سے کیا تھا اور صحت مند دیسی اور بین الاقوامی مزیدار کھانا بناناایک چیلنج تھا ۔لیکن قدرتی اجزاء جیسے لہسن ، ادرک ، لیموں جیسی چیزیں استعمال کریں اور کسی بھی چیز کو زیادہ نہ پکائیں تو مجھے یقین ہے کہ کم چربی اور زیادہ ذائقہ بالکل ممکن ہے!۔

ایم ایم نیوز۔کھانا پکانے کے حوالے سے 3 اہم باتیں؟

عائشہ ابرار: سب سے پہلے کثیر الثقافتی ورثے کی پیروی کرنا اور زیادہ تر انہیں اجزاء سے مختلف نسخے بنانا۔ یہ تازہ ہوا میں سانس لینے کی طرح ہے۔
روایتی کھانے سے ہٹ کر سوچنا اور کم خرچ میں زیادہ لذیر کھانا تیار کرنا کسے اچھا نہیں لگے گا۔
آسان اور جلدی کھانا پکانے کیلئے آٹاگوندھنے والی مشین، بلینڈر اور وقت بچانے کے لئے پریشر ککر کا استعمال اس دور کی ضرورت ہیں۔

ایم ایم نیوز۔ اپنے ریسٹورنٹ کے لئے کوئی منصوبہ ؟

عائشہ ابرار: ہاں۔ میں ایک چھوٹا سا آرام دہ کیفے کھولنا چاہتی ہوں جہاں ہمارے پاس ناصرف پاکستانی بلکہ چائینزپکوان ہوں اور ان کو اس انداز سے پیش کیا جائے کہ تفریح اور کھانے کا مزہ دوبالا ہوجائے۔

ایم ایم نیوز۔ اچھا کھانا پکانے کے اصول؟

عائشہ ابرار: جوش ، تجربہ کرنے کی جستجو اور چولہے پر پوری طرح کمانڈ حاصل کریں تو ذائقہ آپ کی طرف دوڑتا ہوا آئے گا!۔

Related Posts