اٹک: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے اٹک میں ہونے والے پاور شو سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ زندگی موت اوررزق اللہ کے ہاتھ میں ہے، جب تک یہ الیکشن کا اعلان نہیں کریں گے، ہم اسلام آباد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، تحریک انصاف نہیں ساری قوم کواسلام آباد کی دعوت دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ تھری سٹوجز نے بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ مل کر ہمارے خلاف سازش کی، حقیقی آزادی کا وقت آگیا، ڈرے ہوئے لوگ کبھی آزاد نہیں ہوتے۔
یہ سیاست نہیں جہاد ہے، فیصلہ کیا ہے جب تک اللہ نے زندہ رکھا چوروں، ڈاکوؤں کو کبھی قبول نہیں کروں گا، خواتین کو کہتا ہوں آپ سب نے حقیقی آزادی کی جنگ میں شرکت کرنی ہے۔ یہ ہمارے ملک کے لیے فیصلہ کن وقت ہے، فیصلہ ہونے جارہا ہے کیا ہم ایک آزاد یا امریکیوں کے غلاموں کی غلامی کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ اللہ تیری عبادت اور تیرے سے مدد مانگتے ہیں، کسی انسان یا کسی ملک کے سامنے سجدہ نہیں کرتے، ہم آزاد قوم ہیں، ہمارا کلمہ ہمیں آزادی دیتا ہے، یہ ہماری حقیقی آزادی کی جنگ ہے، دلیرنوجوانوں کی میرے ساتھ شرکت سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔
پرویزمشرف نے امریکا کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے، دوسری غلامی فتح کیے بغیرغلام بنالیتے ہیں۔ امریکا نے مشرف کو کہا جنگ میں شامل ہو جاؤ ورنہ بم مار دیں گے، اس وقت کے حاکم نے امریکا کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے، میں نے ہمیشہ کہا کسی کے سامنے نہیں جھکوں گا نہ عوام کوجھکنے دوں گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اٹک کے غیوراوردلیرنوجوانوں سب تیاری کرو، ہم نے اپنی آزادی کی جنگ لڑنی ہے، میری والدہ نے کہا تم خوش قسمت ہو آزاد ملک میں پیدا ہوئے، لاکھوں لوگ انگریزکی جنگوں میں مرے، ایک غلامی قبضہ کر کے ہوتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے تھری سٹوجزہیں، ملک کی سب سے بڑی بیماری زرداری اور دو بھائی 30 سال سے ملک لوٹ رہے ہیں، بڑا بھائی باہر بیٹھ کر فوج کو برا بھلا اور چھوٹا بھائی بوٹ پالش کرتا ہے، تیسرا تیس سال سے اسلام کوبیچ رہا ہے۔اقتدارملا توسمجھ رہا تھا یہ تعلیم کی وزارت سنبھالے گا، مولانا فضل الرحمان نے تعلیم کی وزارت کے بجائے این ایچ اے کی وزارت لی۔
انہوں نے پلان کیا اورحکومت گرادی، کونسا اتنا بڑا مسئلہ تھا سب نے ملکر حکومت گرائی، دیوالیہ معیشت کو ہم نے سنبھال لیا تھا، انہی لوگوں نے ادارے تباہ اور ملک لوٹا، اقتدارسنبھالا تو 20 ارب خسارہ ورثے میں ملا، ہماری حکومت نے آہستہ آہستہ انڈسٹری کو ٹھیک کیا، گروتھ میں اضافہ اور ریکارڈ ٹیکس اکٹھا کیا، جب پاکستان ترقی کررہا تھا تب سازش ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ جب سازش کا پتا چلا توجولوگ سازش روک سکتے تھے ان کو بتایا، میں نے اور شوکت ترین نے بھی بتایا لیکن افسوس کچھ نہ کر سکے، آج پاکستان کا روپیہ تیزی سے گررہا ہے، دوماہ کے دوران فارن رزور تیزی سے گر رہے ہیں، پاکستان کی معیشت نیچے جارہی ہے؟ کون ذمہ دارہے۔
مزید پڑھیں:افوج ہم سب کی ہے اور ہم ہمیشہ غیرجانبداری کی بات کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمان