موسمِ گرما میں پھلوں کے بادشاہ آم کے ساتھ لوگوں کو جامن کا انتظار بھی رہتا ہے اور یہ کہا جاتا ہے کہ آم کے بعد جامن کھانے سے آم کی گرمی ختم ہوجاتی ہے، لیکن کیا آپ یہ جانتے ہیں کہ صرف جامن ہی نہیں بلکہ اسکا بیج بھی صحت کے لیے کس قدر مفید ہے۔
نہ صرف جامن بلکہ جامن کا بیج بھی شوگر کے مریضوں کے لیے مفید ہے اور انسانی جسم میں انسولین کی مقدار کو متوازن رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
میجر ہیوٹ یا شاہ چارلس، کیا آپ جانتے ہیں شہزادہ ہیری کا حقیقی باپ کون ہے؟
ماہرِ غذائیت لونیت بترا نے جامن کے بیج کے انسانی جسم پر حیران کن فائدے بتائے ہیں جن کو جان کر جامن کے بیج کو اب کوئی پھینکنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔
1۔ جامن کے بیج میں گلوکوز لیول کو کم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے اور یہ گلائکوزوریا (یورین میں شکر کی موجودگی) میں بھی مفید ثابت ہوتا ہے، جامن کے بیج میں جیمبولن اور جیمبوسن نامی اجزاء پائے جاتے ہیں جو خون میں شامل ہونے والی شکر کی مقدار کو کم جبکہ انسولین لیول کو بڑھا دیتے ہیں، سائنسی اعتبار سے اس بیج میں گلیسیمک انڈیکس کم ہوتا ہے جس کی وجہ سے یہ زیابطیس کے مریضوں کے لیے بے حد مفید بیج ہے۔
2۔ یہ جسم کی صفائی کے لیے ایک مفید جڑی بوٹی ہے جو پیشاب اور پسینے کے اخراج کے عمل کو بھی بہتر بناتی ہے۔
3۔ جامن کے بیج سے تیار کردہ پاؤڈر جگر کے امراض کے لیے بھی بہت مفید ہے، اس میں موجود انٹی آکسیڈنٹ کی خاصیت یہ ہے کہ وہ جگر کے خلیوں کی حفاظت کرتے ہوئے آزاد ریڈیکلس سے پہنچنے والے نقصان سے جگر کو بچاتا ہے، اس میں سوزش کے عمل کو روکنے کی صلاحیت بھی ہوتی ہے جس کے باعث یہ جگر کی سوزش میں بھی کارآمد ثابت ہوتا ہے۔
4۔ جامن کے بیج سے بنے پاؤڈر میں ’ایلاجک ایسڈ‘ نامی اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو انسان کے بلڈ پریشر میں اچانک اضافے کو بھی قابو میں رکھتے ہیں۔
5۔ اس میں ’فلاوونوئڈس اور فینولک‘ اینٹی آکسیڈنٹ کمپاؤنڈ بھی ہوتے ہیں جو جسم میں خطرناک آزاد ریڈٰکلس کے خاتمے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔