کراچی: معروف سماجی کارکن و خواتین کے حقوق کی علمبردار طاہرہ عبداللہ نے کہا ہے کہ عورت کی عزت کسی مرد کے ہاتھ میں نہیں بلکہ اس کے اندر ہوتی ہے اور اسے اپنے حقوق کسی مرد سے مانگنے کی ضرورت نہیں اور وہ اپنے حقوق لے کر پیدا ہوتی ہے۔
طاہرہ عبداللہ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں ڈراما نگار خلیل الرحمٰن قمر اور معروف صحافی اویس توحید کے ساتھ شرکت کی جس میں فیمنزم اورصنفی مساوات جیسے موضوعات پر گفتگو کی گئی ۔
طاہرہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ خواتین آزاد پیدا ہوئیں، انہیں بطور والدہ، بہن، بیٹی یا بیوی اپنے حقوق مرد سے کشکول لے کر مانگنے کی ضرورت نہیں، خواتین کی عزت، وقار اور ان کی خودمختاری و آزادی کو آئین پاکستان میں بھی تحفظ دیا گیا ہے۔
سماجی کارکن کا کہنا تھا کہ ماں، بہن، بیٹی، بیوی اور دوست ایک خاتون ہونے کے ناتے انسان ہے اور اسے انسان تسلیم کیا جائے،عورت کے حیا اور وفا سے متعلق پیمانے بھی مرد حضرات نے ہی طے کر رکھے ہیں اور یہ پیمانے طے کرنے والا وہ شخص ہے جسے خود عورت نے جنم دیا۔
انہوں نے کہا کہ حیرانی کی بات یہ ہے کہ وہی مرد اس کے ساتھ ظلم کرکے اسے ’کوٹھے‘ پر بٹھا دیتا ہے اور وہاں بھی اس کے پاس ’مرد‘ ہی جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ حرا مانی کے بہترین اداکارہ ایوارڈ کے لیے نامزد ہونے پر شوہر کی مبارکباد