پاک افغان مسائل کے حل میں امریکا کو شامل کرنیکی ضرورت نہیں، شاہ محمود قریشی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

No need to involve U.S. to resolve bilateral issues: FM Qureshi

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد :وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اتوار کے روز امن کی کوششوں سے متعلق  امریکا افغان مشترکہ اعلامیے کے ایک حصے کے حوالہ سے کہاہے کہ پاکستان کے ساتھ افغانستان کو جو بھی تحفظات ہیں اس کا حل امریکا کو شامل کرنے کے بجائے دو طرفہ طور پر حل کیا جانا چاہئے ۔

اس اعلان کا اعلان ہفتہ کے روز افغان صدر اشرف غنی ، امریکی وزیر دفاع سیکریٹری مارک ایسپر اور نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے طالبان اور امریکا کے مابین معاہدے کے دوحہ میں دستخط کے موافق ہونے کے لئے ایک تقریب میں کیا تھا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان سے فوجیوں کے انخلا کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا انخلا کا منصوبہ بنا رہا ہے اور ہم ہمیشہ ہمسایہ ہی رہیں گے۔انہیں پاکستان سے براہ راست بات کرنی چاہئے۔

مزید پڑھیں: شیری رحمان کا شاہ محمود قریشی سے پارلیمان میں امن معاہدے پر بریفنگ کا مطالبہ

اگر میرا افغانستان سے مسئلہ ہے تو میں واشنگٹن سے کوئی کردار ادا کرنے کو نہیں کہوں گا۔”انہوں نے کہا کہ دوحہ میں امریکی طالبان کا معاہدہ کبھی نہیں ہوتا اگر پاکستان نے سب کو باور نہ کرلیا ہوتا کہ افغانستان میں اٹھارہ سالہ تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے دونوں طالبان اور امریکا کو سیاسی سمجھوتہ کرنے پر راضی کرتے ہوئے اس معاہدے کی سہولت فراہم کی ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ دونوں فریقوں کو یہ دیکھنا آسان نہیں تھا۔

ہم نے طالبان کو اس بات پر راضی کیا کہ وہ ایک بااختیار وفد پیش کریں جو ان پر اتفاق رائے کے ساتھ عمل درآمد کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو اور یہ پاکستان کی سہولت کے بغیر نہیں ہوسکتا تھا۔

Related Posts