ممبئی: میرا دل یہ پکارے آ جا پر رقص سے مشہور ہونے والی پاکستانی خاتون عائشہ کے نام نہاد دولہے فیضان انصاری نے دلہن کے بغیر ہی نکاح کر لیا جسے بھارتی عدالت میں رجسٹر بھی کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی شہری فیضان انصاری جس نے پہلے بھی عائشہ کو 15 لاکھ حق مہر دینے کا اعلان کیا تھا، نے عائشہ سے شادی کا دعویٰ کردیا ہے، جبکہ یکطرفہ محبت کی یہ کہانی رقص کی ویڈیو وائرل ہونے سے شروع ہوئی۔
شیزان تونیشا پر اسلام قبول کرنے کیلئے دباؤ ڈال رہا تھا، والدہ
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ فیضان انصاری نے نکاح کی تمام رسمیں عائشہ کی موجودگی کے بغیر پوری کرکے تمام حدیں پار کردیں۔ 11 مئی 1996 کو پیدا ہونے والے فیضان انصاری نے چند روز قبل ہی عائشہ سے شادی کا فیصلہ کیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کئی بار کوشش کے باوجود بھی فیضان انصاری پاکستان کا ویزہ حاصل کرنے میں ناکام رہے کیونکہ پاکستان اور بھارت دونوں ہی ممالک کے شہریوں کیلئے ایک سے دوسرے ملک جانا امریکا جانے سے زیادہ دشوار ہے۔
مسلمان دولہے کے روپ میں فیضان انصاری نے 12 لاکھ روپے کی ڈیزائنر شیروانی پہنی اور پریس کانفرنس کے دوران دعویٰ کیا کہ میں حق مہر کے 50 لاکھ روپے دے رہا ہوں۔ بھارتی میڈیا کو چیک بھی دکھایا۔
فیضان انصاری کا کہنا ہے کہ عائشہ بھارت آئے تو اسے حق مہر کا چیک دے دوں گا، تاہم لڑکی کی غیر موجودگی میں کسی لڑکے کا نکاح کرنا اور پھر کسی عدالت کا اسے رجسٹر بھی کر لینا بھارت میں قانون کی دھجیاں اڑانے کی مثال قرار دی جاسکتی ہے۔